ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016 |
اكستان |
|
نہایت شرمناک پرو پیگنڈا کر کے اہلِ حق کو اور صنف ِاوّل کو بدنام کرے گی اور اپنے آپ کو بے قصور دکھلاتی ہوئی ہر قسم کی قوتوں سے کام لے گی۔ یہ معاملہ اسلام کے ساتھ دوسری قوتوں اور اغیار کا ہمیشہ سے رہا ہے کوئی نئی بات نہیں ہے مگر ہر زمانہ میں مقدس بانی ٔ اسلام اور اُس کے متبعین مسلمانوں نے حق وصداقت عدل و تہذیب کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا اُن کی جہالت و گمراہی کا جواب جہالت و گمراہی سے نہیں دیا(یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُوْنُوْا قَوَّامِیْنَ لِلّٰہِ شُھَدَآئَ بِالْقِسْطِ وَلَا یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰی اَلَّا تَعْدِلُوْا ط اِعْدِلُوْا ھُوَ اَقرَبُ لِلتَّقْوٰی وَاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللَّہَ خَبِیْر بِمَا تَعْمَلُوْنَ) '' اے ایمان والو ! ہو جاؤ تم اللہ تعالیٰ کے لیے (اُس کی خوشنودی کی غرض سے) پوری پابندی کرنے والے، انصاف کے ساتھ گواہی اداکرنے والے، اور کسی قوم کی دشمنی تم کو اِس پر آمادہ اور بر انگیختہ نہ کرے کہ تم عدل و انصاف نہ کرو، عدل کیا کرو کہ وہ پر ہیزگاری سے زیادہ قریب ہے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ تعالیٰ کو تمہارے اعمال کی پوری خبر ہے ۔''( وَلَا یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ اَنْ صَدُّوْکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اَنْ تَعْتَدُوْا وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ) ( سُورة المائدہ : ٢ ) ''تم کو کسی قسم کی دشمنی اور بغض اِس بنیاد پرکہ اُنہوں نے تم کو خانہ کعبہ سے روک دیا ہے اِس پر بر انگیختہ اور آمادہ نہ کر دے کہ تم حد سے آگے بڑھ جاؤ اور تعدی کرنے لگو اور بھلائی اور پر ہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ و تعدی پر ایک دوسرے کی مدد مت کرو اور خدا سے ڈرتے رہو کیونکہ خداوند کریم سخت بدلہ لینے والا ہے۔ '' اِن ہی احکام کی بنا پر آنحضرت علیہ السلام اور اسلاف کرام ہمیشہ موافق اور مخالف دشمن اور دوست کو عدل اور انصاف کی نظروں سے دیکھتے رہے، دشمنوں کی جفاکاریوں کو ہمیشہ قانونِ الٰہی کی پابندیوں کی بنا پر اور اپنے اِرادہ اور نصیحت و خیرخواہی کی وجہ سے پس ِ پشت ڈالتے رہے کبھی عدل وانصاف کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا(جاری ہے)