Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016

اكستان

39 - 66
نہایت شرمناک پرو پیگنڈا کر کے اہلِ حق کو اور صنف ِاوّل کو بدنام کرے گی اور اپنے آپ کو بے قصور دکھلاتی ہوئی ہر قسم کی قوتوں سے کام لے گی۔ یہ معاملہ اسلام کے ساتھ دوسری قوتوں اور اغیار کا ہمیشہ سے رہا ہے کوئی نئی بات نہیں ہے مگر ہر زمانہ میں مقدس بانی ٔ اسلام اور اُس کے متبعین مسلمانوں نے حق وصداقت عدل و تہذیب کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا اُن کی جہالت و گمراہی کا جواب جہالت و گمراہی سے نہیں دیا 
(یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُوْنُوْا قَوَّامِیْنَ  لِلّٰہِ شُھَدَآئَ بِالْقِسْطِ وَلَا یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰی اَلَّا تَعْدِلُوْا ط اِعْدِلُوْا ھُوَ اَقرَبُ لِلتَّقْوٰی وَاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللَّہَ خَبِیْر بِمَا تَعْمَلُوْنَ) 
 '' اے ایمان والو  !  ہو جاؤ تم اللہ تعالیٰ کے لیے (اُس کی خوشنودی کی غرض سے) پوری پابندی کرنے والے، انصاف کے ساتھ گواہی اداکرنے والے، اور کسی قوم کی دشمنی تم کو اِس پر آمادہ اور بر انگیختہ نہ کرے کہ تم عدل و انصاف نہ کرو، عدل کیا کرو کہ وہ پر ہیزگاری سے زیادہ قریب ہے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ تعالیٰ کو تمہارے اعمال کی پوری خبر ہے ۔''
( وَلَا یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ اَنْ صَدُّوْکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اَنْ تَعْتَدُوْا وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللّٰہَ  اِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ)  ( سُورة المائدہ :  ٢ )
''تم کو کسی قسم کی دشمنی اور بغض اِس بنیاد پرکہ اُنہوں نے تم کو خانہ کعبہ سے روک دیا ہے اِس پر بر انگیختہ اور آمادہ نہ کر دے کہ تم حد سے آگے بڑھ جاؤ اور تعدی کرنے لگو  اور بھلائی اور پر ہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ و تعدی پر ایک دوسرے کی مدد مت کرو اور خدا سے ڈرتے رہو کیونکہ خداوند کریم سخت بدلہ لینے والا ہے۔ ''
اِن ہی احکام کی بنا پر آنحضرت علیہ السلام اور اسلاف کرام ہمیشہ موافق اور مخالف دشمن اور دوست کو عدل اور انصاف کی نظروں سے دیکھتے رہے، دشمنوں کی جفاکاریوں کو ہمیشہ قانونِ الٰہی کی پابندیوں کی بنا پر اور اپنے اِرادہ اور نصیحت و خیرخواہی کی وجہ سے پس ِ پشت ڈالتے رہے کبھی عدل وانصاف کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا(جاری ہے) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 اللہ تعالیٰ کی شانِ بے نیازی ، زبانی توبہ کافی نہیں 7 4
6 عاجزی اور گناہوں پر پشیمانی اللہ کو پسند ہے 7 4
7 صرف زبانی اِستغفار کافی نہیں : 9 4
8 وفیات 10 1
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 11 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ جنت میں کیوں نہیں واپس کیا گیا ؟ 11 9
11 اثر ِ گناہ : 12 9
12 دو دُعائیں : 12 9
13 اُس وقت دو دُعائیں مانگی گئیں دونوں قبول ہوئیں : 12 9
14 عہد ِ اَلست : 13 9
15 آپ کیا ہیں یا میں کیا ہوں ؟ 13 9
16 یہ کب کی بات ہے ؟ 14 9
17 عہد اَلست کی تفسیر ترمذی شریف کی حدیث سے : 15 9
18 حضرت آدم علیہ السلام : خدا وندا یہ کون ہیں ؟ 15 9
19 اس آیت کی تفسیر صحیحین کی اِس حدیث سے ہوتی ہے : 16 9
20 شکوک وشبہات کااِزالہ : 20 9
21 کیا کسی کواپنی ولادت یادہوتی ہے ؟ ؟ 20 9
22 عام عہدکے بعد خاص عہد، محمد ۖ نبی الا نبیاء کی حیثیت سے : 22 9
23 عہد کا حاصل اور مفاد : 24 9
24 دو مضمون اِس عہد کا لب ِ لباب ہیں : 24 9
25 لطیفہ : 25 9
26 خدا وند عالم نے قرآنِ پاک میں اپنی عادت یہ بتائی ہے : 26 9
27 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی 28 1
28 دریائے رحمت کا جوش : 30 27
29 اتباعِ رسول ۖ : 33 27
30 اخلاقِ نبوی : 35 27
31 اسلام کا مقصد اصلاحِ خُلق : 37 27
32 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
33 کلمہ طیبہ کی خصوصیات : 40 32
34 مسلمان سے قبر میں کلمہ طیبہ سنا جائے گا : 41 32
36 کلمہ طیبہ کے مقابلہ میں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری کائنات ہلکی ہیں : 42 32
37 کلمہ طیبہ براہ ِ راست اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچتا ہے : 42 32
38 گے : 42 32
39 کلمہ پڑھنے والے حضور ۖ کی شفاعت کے سب سے زیادہ مستحق ہوں 42 32
40 کلمہ پڑھنے والے کو رب العزت اپنے دست ِ قدرت سے جہنم سے نکالیں گے : 42 32
41 کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : 43 32
42 ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 45 1
43 تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے : 45 42
44 ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں : 46 42
45 دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ : 48 42
46 ماہِ صفر کے توہمات کی بنیاد جہالت ہے : 49 42
47 ماہِ صفر سے متعلق پیش کی جانے والی روایت کا تحقیقی جائزہ : 50 42
48 خلاصہ : 51 42
49 فضائلِ آیت الکرسی 52 1
50 چوتھائی قرآن کے برابر : 52 49
51 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا معمول : 53 49
52 آیت الکرسی تمام قرآنی آیات کی سردار ہے : 54 49
53 آیت الکرسی اسمِ اعظم ہے : 54 49
54 ہر قسم کی حفاظت کا ذریعہ ہے : 54 49
55 فرض نماز کے بعد پڑھنے سے دوسری نماز تک حفاظت : 55 49
56 ہر نماز کے بعد پڑھنے سے جنت میں داخلہ : 56 49
57 سوتے وقت پڑھنے سے حفاظت : 56 49
58 زچگی کی حالت میں دم : 57 49
59 کھانے میں برکت : 57 49
60 مصیبت کا دُور ہونا : 58 49
61 مطالعہ کیوں اور کیسے ؟ 59 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter