ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016 |
اكستان |
|
درِ فیضِ محمد وا ہے ، آئے جس کا جی چاہے نہ آئے آتشِ دوزخ میں ، جائے جس کا جی چاہے اُس کے نقش قدم پر چلنے والے لاہوتی ١ چوٹیوں سے سُر ملاتے ہیں ،اُس کے طریقہ پر فدا ہونے والے کروبیوں ٢ کے ہمنشین بلکہ اُس کے محسود کہلاتے ہیں ،اُس آفتابِ ہدایت نے کتاب اللہ کی شعاعوں سے کفرو ضلالت کی تاریکیوں کو ملیامیٹ کردیا اور اُس بادشاہ ِ روحانیت نے گزشتہ اشراقیت اور جوگیت کے دفاتر کو افسیانِ بے معنٰی بنادیا ،تمام عالم کے لیے وہ مشعلِ ہدایت لاکر رکھ دی جس کی تمنا مشہور و معروف اسرائیلی مقدس پیغمبر اپنے دل ہی میں لے کر گیا، فاران ٣ کی چوٹیوں سے وہ روشنی ظاہر کی جس نے تمام بر اعظموں ہی کو نہیں بلکہ عوالم جن ومَلک وغیرہ کو بھی روشن کردیا ،اگر جملہ (یٰآاَیُّھَا النَّبِیُّ اِنَّا اَرْسَلْنٰکَ شَاھِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًا وَّ دَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذْنِہ وَ سِرَاجًا مُّنِیْرًا ) ٤ اُس کا شاہد حال ہے تو جملہ( ھُوَ الَّذِیْ یُنَزِّلُ عَلٰی عَبْدِہ اٰیَاتٍ بَیِّنَاتٍ لِّیُخْرِجَکُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلَی النُّوْرِ اِنَّ اللّٰہ بِکُمْ لَرَؤُف رَّحِیْم ) ٥ اُس کی رسالت کا کاشف ِاسرار اگر جملہ( وَمَا اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ ) ٦ اُس کی رسالت کی حقیقت ِ حائطہ کو ظاہر کر رہا ہے تو جملہ (اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ )٧ اور (فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللّٰہِ لِنْتَ لَھُمْ ) ٨ اور( لَعَلَّکَ بَاخِع نَّفْسَکَ عَلٰی اٰثَارِھِمْ اِنْ لَّمْ یُؤْمِنُوْا بِھٰذَا الْحَدِیْثِ اَسَفًا ) ٩ اُس کی روحانی علتِ مادّیہ و صوریہ اور اُس کی رحمت ِمجسمہ اور شفقت ِ محضہ ہونے کا برہان، یہ آفتاب ِہدایت اِسی مبارک مہینہ میں روحانی دُنیا سے منتقل ہو کر جسمانی اور مادّی دُنیا میں ١ عالم فناء فی اللہ ٢ فرشتے ٣ مکہ مکرمہ ٤ اے نبی ہم نے بھیجا ہے آپ کو شاہد (مبصر) بشارت دینے والا اور تنبیہ کرنے والا بنا کر اللہ کی طرف کی دعوت دینے والا اُس کے حکم سے اور سراج منیر۔ ٥ وہی ہے جو اپنے بندے (محمد ۖ) پر واضح آیتیں نازل کرتا ہے تاکہ تم کو اندھیروں سے نور کی طرف نکالے بیشک اللہ تم پر بہتر مہربان ہے بہت رحم والا۔ ٦ نہیں بھیجا ہم نے تم کو مگر مہربانی کرنے کے لیے تمام جہانوں پر۔ ٧ بے شک آپ بہت بلند اخلاق کے مالک ہیں۔ ٨ خدا کی کتنی بڑی مہربانی ہے کہ آپ نرم ہیں اُن کے لیے ٩ شاید آپ تو اپنے آپ کو ہلاک کر لیں گے اُن کے پیچھے اگر وہ اِس قرآن پر ایمان نہ لائیں۔