Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

44 - 65
مذہب والے اِس میں مداخلت کرکے بدامنی کی فضا پیدا نہ کریں گے۔
یہی وجہ ہے کہ اَنگریزوں کی خلافت ِعثمانیہ کے خلاف دہشت گردی سے قبل خلافت ِعثمانیہ کے تحت مکہ و مدینہ میں ساڑھے پانچ سو سال تک حنفیوں کی حکومت رہی جس میں فقہ حنفی بطور ِقانون نافذ  تھی لیکن اِتنے طویل عرصہ میں کبھی بھی اَحناف اور غیر اَحناف کے درمیان محاذ آرائی نہیں ہوئی اور اَب تقریبًا ساٹھ سال سے سعودی عرب میں فقہ حنبلی نافذہے تب بھی کوئی محاذ آرائی نہیں ہے۔ پاکستان میں فقہ حنفی تھی اور ہے یہاں پر بھی کبھی کسی شافعی یا مالکی یا حنبلی نے کوئی جھگڑا نہیں کھڑا کیا اور اگر اِس مسلک کے حاملین یہاں آتے ہیں تو حنفی لوگ کھلے دل سے اُن کو برداشت کرتے، ایک دُوسرے کے خلاف نہ محاذ آرائی ہوتی ہے نہ فتوے بازی ۔پس جب ہر علاقے میں وہاں کا متواتر مذہب چلے گا اور دُوسرے حضرات کے لیے اپنے اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی برقرار رہے گی تو فرقہ واریت توکجا اِختلاف بھی نہیں ہوگا جیسا کہ اَب سعودی عرب میں حنفیوں اور حنبلیوں کے درمیان کوئی محاذ آرائی نہیں ہے۔
ثالثًا گزارش یہ ہے کہ اگر ماہرین ِشریعت کی قدیم تحقیق کا اِن جدید محققین کوپابند نہ کیا جائے ہر ایک اپنی سوچ،اپنے فکراور اپنے ذہن کے مطابق آزادانہ تحقیق کرے تو جتنے جدید محقق ہوں گے اُتنے نئے مذہب بن جائیں گے اور چار فقہوں کو ختم کرتے کرتے ہزاروں جدید فقہیں بناڈالیں گے اور ائمہ اَربعہ کے اِختلاف سے بچتے بچتے ہزاروں جدید محققین کے درمیان اِختلافات کھڑے ہو جائیں گے جو صرف اِجتہادی اِختلاف نہیں بلکہ فرقہ واریت اور باہمی مخالفت کی مکروہ ترین شکل ہو گی، اسی لیے علامہ اِقبال مرحوم کی یہ نصیحت آب ِزر سے لکھنے کے لائق ہے        
زاِجتہادِ عالماں کوتاہ نظر
اِقتدائِ رفتگاں محفوظ تر
فرقہ واریت کی قسمیں  :
ایک قابلِ غور بات یہ ہے کہ فرقہ واریت کی کئی قسمیں ہیں  :  سیاسی فرقہ واریت ،لسانی   فرقہ واریت ،قومی فرقہ واریت ،وطنی فرقہ واریت، مذہبی فرقہ واریت ، صنفی و مرفتی فرقہ واریت یعنی ہر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter