Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

59 - 65
علی اُٹھے تو اُن کے چہرہ پر بَل تھا، دعویٰ سنا گیا، مدعی جھوٹا ثابت ہوا وہ چلا گیا تو حضرت عمر نے حضرت علی سے پوچھاجب اِن کو کھڑے ہو کر جواب دینے کو کہا گیا  تو وہ چیں بجبیں تھے،کیا وہ یہودی کے برابر کھڑے ہو کر جواب دینا پسند نہیں کرتے تھے۔ حضرت علی نے جواب دیا کہ یہودی کے برابر کھڑے ہونے میں چیں بجبیں ہونے کا سوال نہ تھا، مگرجب اُن کو اَبو الحسن کہہ کر کھڑے ہونے کو کہا گیا تو کنیت سے پکارنا نشانِ عزت ہے خیال ہوا کہ کہیں یہودی یہ نہ سمجھے کہ عدالت کو مدعا علیہ  کا خاص لحاظ ہے اِسی لیے مدعی کے مقابلہ میں عزت کے ساتھ مخاطب کیا گیا ہے، اگر وہ ایسا سمجھ لیتا تو ہماری عدالت پر دَھبہ لگتا۔'' (اِسلام میں مذہبی رواداری ص ١١٠) 
(٣)  محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں  : 
علامہ اِبن جوزی   تحریر فرماتے ہیں  :  
''حضرت اَنس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عمر کی خدمت میں حاضر تھے کہ اَچانک ایک مصری شخص آیا اور آکر کہنے لگا  :  اَمیر المومنین آپ کا یہ دَربار آپ کے ذریعہ پناہ حاصل کرنے والوں کی جگہ ہونا چاہیے (مطلب یہ ہے کہ میں آپ سے پناہ طلب کرنے آیا ہوں مجھے پناہ ملنی چاہیے) آپ نے فرمایا  :  تمہارے ساتھ کیا معاملہ ہوا  ؟  وہ بولا کہ عَمرو بن عاص (گورنر مصر) نے مصر میں کچھ گھوڑے دوڑائے ،وہ گھوڑے میرے گھوڑے کی طرف بڑھے( تاکہ اِس سے آگے ہوجائیں جبکہ میرا گھوڑا آگے تھا) جب لوگوں نے اُن گھوڑوں کو دیکھا توعمرو بن عاص کا بیٹا محمد اُٹھا اور کہنے لگا   فَرَسِیْ وَرَبِّ الْکَعْبَةِ رب ِ کعبہ کی قسم یہ میرا گھوڑا ہے جب وہ گھوڑا میرے قریب ہوا تو میں نے اُسے پہچان لیا (کہ یہ میرا ہی گھوڑاہے) چنانچہ میں نے کہا رب ِکعبہ کی قسم یہ تو میرا گھوڑا ہے محمد بن عمرو اُٹھا اور مجھ پر کوڑے برسانے لگا اور کہنے لگا کہ لے یہ کوڑے کھا (تجھے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter