ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014 |
اكستان |
|
درسِ حدیث حضرت اَقدس پیر و مرشد مولانا سیّد حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' اَنوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اَللہ تعالیٰ حضرتِ اَقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے۔ (آمین) عقلًا بھی شراب بری چیز ہے۔''نبیذ'' عرب کا عام مشروب تھا یزید او ر شراب ؟ ''اَلکحل'' کی حیثیت ؟ (کیسٹ نمبر82 سائیڈA 20 - 12 - 1987 ) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ ! آقائے نامدار ۖ نے اِرشاد فرمایا وَلَا تَشْرَبَنَّ خَمْرًا شراب ہر گز نہ پینا فَاِنَّہ رَأْسُ کُلِّ فَاحِشَةٍ کیونکہ وہ ہر برائی کی جڑ ہے'' رَأسْ'' تو کہتے ہیں ''سر'' کو، مراد ہے جڑ گویا ہمارے یہاں اِس کو اَگر کہا جائے گا تو اِس اَنداز میں کہ وہ ہر برائی کی جڑ ہے یا یوں کہہ لیجئے کہ ہر برائی کا اُونچے سے اُونچا حصہ جوہوتا ہے وہ شراب میں ہے کیونکہ شراب کے بعد ہر وہ برائی جو بڑے سے بڑی ہو وہ کر سکتا ہے توگویا سب برائیوں کی سب سے اُونچی چیز ہے یہ شراب۔ بعض لوگ تو زمانہ ٔ جاہلیت میں بھی شراب نہیں پیتے تھے، ایسے واقعات اُنہوں نے دیکھے کہ اِنسان کو کوئی تمیز نہیں رہی برے حال میں پڑا ہواہے کہیں بھی گرگیا گندی جگہ گر گیا ،ایسی باتیں کر رہا ہے کہ لوگ مذاق اُڑائیں اور اُسے اُس زمانے کی بھی جائز اور ناجائز کی تمیز نہیں رہتی ، حلال و حرام کی تمیز نہیں رہتی۔