Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

50 - 65
سب طریقوں کی جگہ بفے سسٹم نے لے لی ہے کہ ''دستِ خود دہانِ خود'' یعنی خود ہی پلیٹ اُٹھائیں خود  ہی سالن وغیرہ نکالیں اور پھر جانوروں کی طرح شادی ہال میں ٹہل ٹہل کر جگالی کریں، بھلے ہی اچھی طرح کھایا نہ جائے مگر نام نہاد ''اِسٹینڈرڈ'' پر آنچ نہ آئے،  اَلعیاذ باللہ۔
بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ  :
علاوہ اَزیں تقریباتِ نکاح میں جو منکرات خاص طور پر دیکھنے میں آتے ہیں اُن میں بے پردگی اور بے حجابی بھی ہے۔
 اَوّل تو اَب ہمارے یہاں شرعی پردہ ہی کہاں رہا ہے اور جن خاندانوں میں خوش قسمتی سے اِس کا اہتمام اَب بھی باقی ہے اُن میں بھی تقریبات کے موقع پر کھل کر بے پردگی کا مظاہرہ ہوتا ہے اور اِسے عیب نہیں سمجھا جاتا۔ نوجوان لڑکے کھانے وغیرہ کے اِنتظام کے بہانے بے دھڑک شادی کے گھر میں آتے جاتے ہیں، نوجوان لڑکیاں بن ٹھن کر بے پردہ تقریبات میں شریک ہوتی ہیں اور بعض جگہ تو یہ غضب ہوتا ہے کہ عورتوں کو کھانا کھلانے والے'' مرد بیرے'' ہوتے ہیں، یہ بے حیائی ایک مومن کے لیے سوہانِ رُوح ہونی چاہیے مگر اَفسوس ہے کہ اچھے اچھے دیندار حضرات بھی اِس برائی کو برائی نہیں سمجھتے۔
دُوسرے یہ کہ اِن مواقع پر دُولہا کو سلامی کے لیے گھر میں بلایا جاتا ہے اور عورتیں جن میں ٩٥فیصد دُولہا کے لیے غیرمحرم ہوتی ہیں اُسے گھیر لیتی ہیںاُس کے ساتھ مذاق اور دِل لگی کرتی ہیں اور اِس کھلی ہوئی بے غیرتی کو لازمی اور ضروری خیال کیا جاتا ہے۔ تف ہے اِس بے حیائی پر  !  اور ماتم ہے شرم وناموس کی اِس ذلت ورُسوائی پر  !
تیسری اور سب سے بڑی معصیت جو اَب رواج پاگئی ہے وہ فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کی لعنت ہے جس نے شرم وحیا کے دامن کو بالکل تار تار کر کے رکھ دیا ہے۔ نوجوان لڑکے لڑکیوں کے دُولہا دُولہن کے ساتھ گروپ فوٹو کھینچے جاتے ہیں پھر اُنہیں دوستوں کو تحفہ میں دیا جاتا ہے۔ ویڈیو کے ذریعہ اُن کی فلمیں بنائی جاتی ہیں اور بے شرمی کے ساتھ اُن کی نمائش ہوتی ہے  اَلعیاذ باللہ۔ فوٹو گرافی کا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter