Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

53 - 65
کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت  : 
(٣٤)  عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ نَزَلَ جِبْرِیْلُ عَلَیْہِ الصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَی النَّبِیِّ  ۖ  فَقَالَ یَا مُحَمَّدُ مَاتَ مُعَاوِیَةُ بْنُ مُعَاوِیَةَ الْمُزَنِیُّ اَفَتُحِبُّ اَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْہِ ؟ قَالَ نَعَمْ۔ قَالَ فَضَرَبَ بِجَنَاحَیْہِ فَلَا شَجَرَة وَلَا اَکَمَة اِلَّا تَضَعْضَعَتْ، وَرُفِعَ سَرِیْرُہ حَتّٰی نَظَرَ اِلَیْہِ وَصَلّٰی عَلَیْہِ وَخَلْفَہ صَفَّانٍ مِنَ الْمَلٰئِکَةِ کُلَّ صَفٍّ سَبْعُوْنَ اَلْفًا وَقَالَ عَلَیْہِ الصَّلٰوةُ وَالسَّلاَمُ بِمَ نَالَ ھٰذِہِ الْمَنْزَلَةَ قَالَ بِحُبِّہ ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) وَقِرَائَ تِہ اِیَّاھَا ذَاھِبًا وَجَائِیًا وَقَائِمًا وَقَاعِدًا وَعَلٰی کُلِّ حَالٍ۔( مسند ابی یعلٰی ٤٢٦٧ ۔ شعب الایمان للبیہقی ٢٣٢٠ ، ٢٣٢١ ۔ استیعاب علی ھامش الاصابہ ج  ٣ حدیث نمبر ٤٣٦ ) 
''حضرت اَنس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جبرئیل علیہ السلام نبی کریم  ۖ  کے پاس آئے اور کہا : یا محمد (ۖ) معاویہ بن معاویہ المزنی فوت ہوگئے ہیں آپ اُن پر نمازِ جنازہ پڑھنا پسند کریں گے  ؟  آپ نے اِرشاد فرمایا  : ہاں، حضرت جرئیل علیہ السلام نے اپنے دونوں پَرمارے تو تمام درخت اور تمام ٹیلے نظروں کے سامنے سے ہٹ گئے اور جنازہ کی چار پائی سامنے لائی گئی حتی کہ آپ  ۖ  نے اُسے دیکھا اور اُس پر نمازِ جنازہ پڑھی اور آپ کے پیچھے فرشتوں کی دو صفیں تھیں ہر صف میں ستر ہزار فرشتے تھے۔ نبی کریم  ۖ  نے جبرئیل سے پوچھا کہ معاویہ نے یہ مقام کیسے پایا  ؟  تواُنہوں نے جواب دیا ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) سے محبت کی وجہ سے اور آتے جاتے اُٹھتے بیٹھتے اور ہر حال میں اِس کے پڑھنے  کی وجہ سے۔ ''
 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے  : 
(٣٥ )  عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ النَّبِیَّ  ۖ  اَمَّرَ رَجُلًا عَلٰی سَرِیَّةٍ وَکَانَ یَقْرَأُ فِیْ صَلٰوتِہ لِاَصْحَابِہ فَیَخْتِمُ بِہ ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) فَذَکَرُوْا ذٰلِکَ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter