Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

48 - 65
پھرخاص نکاح جیسی تقریبات میں ہمیں حضراتِ صحابہ ث کا اُسوہ اور طریقہ پیش ِنظر رکھنا چاہیے وہ حضرات مدینہ منورہ میں رہتے تھے اور آنحضرت  ۖ  کی خدمت میں حاضر باش تھے مگر وہ نکاح کرتے اور آنحضرت  ۖ   کو اِس کی خبر دینے کی ضرورت نہ سمجھتے تھے۔
 حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا واقعہ مشہور ہے کہ اُنہوں نے نکاح کر لیا اور آنحضرت  ۖ  کو نہیں بتایا جب وہ بعد میں آنحضرت  ۖ  کی خدمت میں اِس حالت میں حاضر ہوئے کہ عورتوں کی خوشبو (کارنگ) اُن کے کپڑوں پر لگا تھا تو پوچھنے پر آنحضرت ۖ  کو اِن کے نکاح کا علم ہوا۔ (مشکوة شریف ٢/ ٢٧٧) یہ اِس بات کی دلیل ہے کہ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کے نزدیک اِس تقریب کا اُتنا اِہتمام نہیں تھا جتنا بے جا اِہتمام ہم لوگ کرنے لگے ہیں۔
حضرت سلمان فارسی کا واقعہ  :
اور اِس بارے میں حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کا ذوق کیا تھا اِس کا کچھ اَندازہ مشہور صحابی حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے اِس واقعہ سے لگایا جا سکتا ہے کہ اُنہوں نے قبیلہ کندہ کی ایک عورت سے نکاح کیا، رُخصتی کا اِنتظام عورت کے گھر ہی کیا گیا تھا، جب رات کو حضرت سلمان فارسی  رضی اللہ عنہ اُن کے گھر پہنچے تو اپنے ساتھیوں کو باہر ہی سے واپس کردیا، جب اَندر تشریف لے گئے تو  کیا دیکھتے ہیں کہ کمرہ سجایا گیا ہے۔ آپ نے گھر والوں سے پوچھا کہ کیا کمرے میں آسیبی اَثر ہے یا  کعبة اللہ اُٹھ کر قبیلہ کندہ میں آگیاہے (کہ اِس پر پردے ڈال رکھے ہیں) لوگوں نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے تو آپ اُس وقت تک کمرے میں داخل نہیں ہوئے جب تک کہ سارے سجاوٹ کے پردے اُتار نہ لیے گئے۔ کمرے میں جاکر آپ نے دیکھا کہ بہت سامان رکھا ہے ۔آپ نے پوچھا کہ یہ سامان کس کا ہے  ؟  جواب مِلا کہ یہ آپ کا اور آپ کی بیوی کا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مجھے میرے محبوب آنحضرت  ۖ نے اِس کی وصیت نہیں فرمائی، آپ نے تو یہ فرمایا ہے کہ میں مسافر کے توشہ کی طرح ہی دُنیوی سامان اپنے پاس رکھوں اِس سے زیادہ نہ رکھوں۔ اِسی طرح حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter