ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014 |
اكستان |
|
حضرت علی رضی اللہ عنہ وہاں کہیں پہنچے دیکھا کہ میری دو اُونٹنیاں تھیں پروگرام بنا رکھا تھا جاؤں گا اور میں اِس طرح سے اِن پہ گھاس لا کر فروخت کروں گا وہ گھاس اِیندھن کے کام آتی تھی اور پروگرام بنا رکھا تھا فروخت کروں گا اور شادی کی تیاری کروں گا خرچے کی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ،وہ سارا درہم برہم ہو گیا۔وہ (وہاں سے واپس) آئے ہیں رسول اللہ ۖ کو بتلایا تو آپ تشریف لے گئے وہاں جاکر نصیحت کی حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کو کچھ جملے فرمائے حدیث شریف میں نہیں ذکر کہ وہ کیاجملے فرمائے آپ نے ،تو نیچے نظر تھی اُن کی تو جواب میں ایسے اُٹھائی نظر اور پاؤں سے سر تک دیکھا رسول اللہ ۖ کو اور پھر کہنے لگے کہ ''تم لوگ تو میرے آباؤ اَجداد کے غلام ہی ہو ''اَب یہ جملہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ ہوش میں تو کبھی بھی نہیں کہہ سکتے تھے ۔ تو رسول اللہ ۖ نے سمجھ لیا آنکھیں اُن کی سُرخ تھیں نشے سے اور یہ جملہ کہا تو واپس تشریف لے گئے پھر کسی اور وقت بات کی۔ تو اُحد کی لڑائی تک تو پیتے رہے ہیں ،اُحد کی لڑائی میں شامل ہوئے ہیں اور پی کر ہوئے ہیں شامل اور شہید ہوگئے وَھِیَ فِیْ بِطُوْنِھِمْ ١ شراب اُن کے پیٹوں میں تھی ہضم بھی نہیں ہونے پائی تھی کہ شہید ہوگئے ،آہستہ آہستہ پھر اِس سے روک دیا گیا پھر آخر میں آیت اُتری (فَھَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَھُوْنَ) کیا تم رُکنے والے رُکتے ہو۔ یہ کہ منع ہونے والی ہے اِس حکم کا اَنداز تو پہلے سے ہی آثار سے بھی ہو گیا تھا صحابہ کرام کو۔ فوری اور مکمل اِطاعت : حضرت اَنس فرماتے ہیں کہ میں اَنصار کی مجلس میں شراب پلا رہا تھا یہ اِطلاع ملی کہ (حُرِّمَةِ الْخَمْر) شراب حرام کردی گئی تو میرے والد صاحب سوتیلے والد تھے اِن کے اُنہوں نے فرمایا کہ تم یہ پھینک دو شراب اور حکم یہ بھی تھا کہ اُس کا برتن بھی توڑ دو تو برتن بھی توڑدیا ، شراب پھینک دی تومدینہ منورہ کی گلیوں میں شراب گویا رواں ہوئی ہے بہی ہے اِتنی تھی اور اِتنا اِس کا دَستور تھا۔ عرب کا عام رواجی مشروب : بنانا اُن کو آسان ہی تھا کھجور بھگو دیتے تھے نبیذ بن جاتی تھی اور(بھی) طریقہ ہوتا تھا تو کھجور ١ بخاری شریف کتاب المظالم و الغصب رقم الحدیث ٢٤٦٤