ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٣٢ سیرت خُلفا ئے راشد ین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوئی ) اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : قرآنِ مجید میں جو آیتیں عمومًا صحابہ کرام اور خصوصًا مہاجرین و اَنصار کی فضیلت میں ہیں اُن سب میں حضرت عثمان بھی شامل ہیں کیونکہ آپ مہاجرین میں ہیں اور آیۂ تمکین میں جو یہ مضمون وارِد ہوا ہے کہ مہاجرین میں سے جو شخص بھی خلیفہ ہوگا وہ مرضی اِلٰہی کے مطابق ہوگا۔ آیت ِ اِظہارِ دین جس میں فتح فارس و رُوم کو رسول اللہ ۖ کی بعثت کا مصداق قرار دیا گیا ہے اور اُس آیت سے حضرت فاروقِ اعظم کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ اِن کے ہاتھ پر مقصد ِبعثت پورا ہوا ،حضرت عثمان کا حصہ بھی اِس فضیلت میں ہے کیونکہ فتح فارس و رُوم کا تکملہ اِن ہی کے ہاتھ پر ہوا، آیات ِ خلافت کی تفسیر میں جو رسالے اَ حقر نے لکھے ہیں اُن کا مطالعہ اِس باب میں کافی ہیں۔ اَحادیث : (١) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ لِعُثْمَانَ اَلَا اَسْتَحْی مِنْ رَجُلٍ یَسْتَحْی مِنْہُ الْمَلٰئِکَةُ ۔ ( مسلم شریف رقم الحدیث : ٣٦) ''حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسولِ خدا ۖ نے حضرت عثمان کے متعلق فرمایا کہ میں اُس شخص سے کیوں نہ حیا کروں جس سے فرشتے حیا کرتے ہیں۔'' (٢) عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَیْدِ اللّٰہِ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ لِکُلِّ نَبِیٍّ رَفِیْق وَرَفِیْقِیْ فِی الْجَنَّةِ عُثْمَانُ۔ ( رواہ الترمذی )