Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

55 - 65
قُلْتُ وَمَاذَا بِاَبِیْ وَاُمِّیْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ؟ قَالَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) فَمَنْ لَّمْ یَشْفِہِ الْقُرْآنُ فَلَا شَفَاہُ اللّٰہُ۔ (جمع الجوامع ج١ ص ١٠٥)
''حضرت رجاء رضی اللہ عنہ کا ہاتھ جنگ ِ جمل کے موقع پر زخمی ہوگیا تھا اُس موقع پر آپ نے فرمایا کہ رسولِ اکرم  ۖ  کا اِرشاد ہے کہ اِس سورت سے شفا حاصل کرو جس سے اللہ تعالیٰ نے خود اپنی حمد فرمائی ہے اِس سے پہلے کہ مخلوق اُس کی حمد کرتی اور اُس سورة سے شفا حاصل کرو جس سے اللہ تعالیٰ نے خود اپنی مدح فرمائی ہے۔ حضرت رجائ کہتے ہیں میں نے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں اے اللہ کے رسول  ۖ  وہ کون سی سورتیں ہیں  ؟  فرمایا الحمدللہ (سورہ فاتحہ) اور (سورہ اِخلاص)( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) جسے قرآن سے شفانہ ہو خدا اُسے شفا نہ دے۔'' 
اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے  : 
(٣٨)  عَنْ اَنَسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اِذَا نُقِسَ النَّاقُوْسُ اِشْتَدَّ غَضَبُ الرَّحْمٰنِ عَزَّوَجَلَّ فَتَنْزِلُ الْمَلٰئِکَةُ بِاَقْطَارِ الْاَرْضِ فَلَا یَزَالُوْنَ یَقُوْلُوْنَ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) حَتّٰی یَسْکُتَ غَضَبُہ عَزَّ وَجَلَّ۔ رواہ الطبرانی موقوفًا۔ ( القرطبی ج ٨ )
''حضرت اَنس رضی اللہ عنہ سے موقوفًا مروی ہے کہ جب ناقوس بجایا جاتا ہے تو اللہ کا غصہ بڑھ جاتا ہے اِس موقع پر فرشتے رُوئے زمین پر اُتر کر ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) پڑھنے لگ جاتے ہیں اور غصہ ٹھنڈا ہونے تک پڑھتے رہتے ہیں۔ ''
سورۂ اِخلاص کا دم  :
(٣٩)  عَنْ عَلِیٍّ رَضَیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ لَدَغتِ النَّبِیَّ  ۖ  عَقْرَبُ وَھُوَ یُصَلِّیْ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ لَعَنَ اللّٰہُ الْعَقْرَبَ لَا تَدَعُّ مُصَلِّیًا وَلَا غَیْرَہ ثُمَّ دَعَا بِمَائٍ وَ مِلْحٍٍ وَجَعَلَ یَمْسَحُ عَلَیْھَا وَیَقْرَأُ ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد وَ قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ۔) (مصنف اِبن ابی شیبہ ج ٥ ص ٤٤ ۔  شعب الایمان ٢٣٤٠ ۔ مجمع الزوائد ج ٥ ص ١١١) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter