ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014 |
اكستان |
''حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا آج رات ایک نیک شخص کو خواب دِکھایا گیا کہ گویا اَبوبکر رسولِ خدا ۖ کے دامن سے لٹکائے گئے ہیں اور عمر اَبوبکر کے (دامن سے) اور عثمان عمر کے (دامن ) سے۔حضرت جابر کہتے ہیں کہ جب ہم رسولِ خدا ۖ کے پاس سے اُٹھے تو ہم نے آپس میں کہا کہ وہ نیک شخص جس کو یہ خواب دِکھایا گیا رسولِ خدا ۖ ہیں اور ایک کا دُوسرے کے ساتھ لٹکنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ اِس دین کے حاکم ہوں گے جس کے ساتھ اللہ نے اپنے نبی کو مبعوث کیا ہے۔ '' ف : یہ تعبیر خواب رسول اللہ ۖ کے زمانے ہی میں صحابہ کرام کی زبانوں پر آگئی۔ اَب اگر یہ بات بھی پسندیدہ ٔ خدانہ ہوئی تو ضرور وحی کے ذریعے سے اِس کی اِصلاح کی جاتی لہٰذا معلوم ہوا کہ اِن تینوں حضرات کی خلافت پہلے سے مقدر تھی اور سب کو معلوم تھی۔ (٧) عَنْ اَنَسٍ قَالَ لَمَّا اَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ بِبَیْعَةِ الرِّضْوَانِ کَانَ عُثْمَانُ رَسُوْلَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ اِلٰی مَکَّةَ فَبَایَعَ النَّاسُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اِنَّ عُثْمَانَ فِیْ حَاجَةِ اللّٰہِ وَحَاجَةِ رَسُوْلِہ فَضَرَبَ بِاِحْدٰی یَدَیْہِ عَلَی الْاُخْرٰی فَکَانَتْ یَدُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ لِعُثْمَانَ خَیْرًا مِّنْ اَیْدِیْھِمْ لِاَنْفُسِھِمْ ۔ رواہ الترمذی ۔(مشکٰوة شریف رقم الحدیث ٦٠٧٤) ''حضرت اَنس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسولِ خدا ۖ نے بیعت الرضوان کا حکم دیاتو حضرت عثمان رسولِ خدا ۖ کے قاصد بن کرمکہ گئے ہوئے تھے کہ لوگوں نے بیعت شروع کی تو رسولِ خدا ۖ نے فرمایا کہ عثمان اللہ اور اُس کے رسول کے کام سے گئے ہوئے ہیں (لہٰذا اُن کو بھی اِس بیعت میں شریک کرنا ضروری ہے) پھر آپ ۖ نے اپنا ایک ہاتھ دُوسرے ہاتھ پر مارا اور فرمایاکہ یہ بیعت عثمان کی ہے ۔پس رسولِ خدا ۖ کا ہاتھ جو عثمان کی طرف سے بیعت کے لیے تھا لوگوں کے ہاتھوں سے جو اپنے لیے تھا بہترتھا۔''