Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014

اكستان

27 - 65
ثُمَّ جَائَ رَجُل فَاسْتَفْتَحَ فَقَالَ النَّبِیُّ  ۖ  اِفْتَحْ لَہ وَبَشِّرْہُ بِالْجَنَّةِ فَفَتَحْتُ لَہ فَاِذَا عُمَرُ فَاَخْبَرْتُہ بِمَا قَالَ النَّبِیُّ  ۖ  فَحَمِدَ اللّٰہَ  ثُمَّ اسْتَفْتَحَ رَجُل فَقَالَ لِیْ :  اِفْتَحْ لَہ وَبَشِّرْہُ بِالْجَنَّةِ، عَلٰی بَلْوَی تُصِیْبُہ فَاِذَا عُثْمَانُ فَاَخْبَرْتُہ بِمَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  فَحَمِدَ اللّٰہَ  ثُمَّ قَالَ :  اَللّٰہُ الْمُسْتَعَانُ۔متفق علیہ (بخاری  :  ٣٦٩٣ ) 
''حضرت موسٰی اَشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نبی  ۖ  کے ہمراہ تھا، مدینہ کے باغوں میں سے ایک باغ میں آپ  ۖ  تھے کہ ایک شخص آیا اور اُس نے دروازہ کھلوایا تو نبی  ۖ  نے فرمایا کہ دروازہ کھول دو اور اُس  کو جنت کی خوشخبری سنادو، میں نے دروازہ کھول دیا اور دیکھا کہ وہ اَبوبکر تھے،  میں نے اُن کو رسولِ خدا  ۖ  کے اِرشاد کے مطابق خوشخبری سنادی اُنہوں نے اللہ کا شکر اَدا کیا۔ پھر ایک شخص اور آیا اور اُس نے دروازہ کھلوایا تو نبی  ۖ  نے فرمایا کھول دو اور اُس کو بھی خوشخبری جنت کی سنادو چنانچہ میں نے کھول دیااور دیکھا تووہ عمر تھے،میں نے اُن کو بھی رسول اللہ  ۖ کے اِرشاد کے مطابق خوشخبری سنادی اُنہوں نے بھی اللہ کا شکر اَدا کیا۔ پھر ایک اور شخص آیا اور اُس نے دروازہ کھلوایا، آپ  ۖ نے فرمایا کہ کھول دو اُس کو بھی جنت کی خوشخبری سنادو ایک مصیبت پر جواُن کو پہنچے گی، وہ عثمان تھے۔ میں نے اُن کو بھی نبی  ۖ  کے اِرشاد کے مطابق خوشخبری سنادی اُنہوں نے بھی اللہ کا شکر اَدا کیا پھرکہا کہ اللہ میری     مدد کرے۔ ''
(٦)  عَنْ جَابِرٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ  ۖ  قَالَ : اُرِیَ اللَّیْلَةَ رَجُل صَالِح کَاَنَّ اَبَابَکْرٍ نِیْطَ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ  وَنِیْطَ عُمَرُ بِاَبِیْ بَکْرٍ وَنِیْطَ عُثْمَانُ بِعُمَرَ ، قَالَ جَابِر فَلَمَّا قُمْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ  ۖ  قُلْنَا: اَمَّا الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَرَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  وَاَمَّا نَوْطُ بَعْضِھِمْ بِبَعْضٍ فَھُمْ وُلَاةُ الْاَمْرِ الَّذِیْ بَعَثَ اللّٰہُ بِہ نَبِیَّہ ۖ 
رواہ ابوداؤد۔( مشکٰوة شریف رقم الحدیث ٦٠٨٦ )

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 شراب کی خرابی کی عقلی دلیل : 7 4
6 شراب کی مجلس : 7 4
7 اِسلام سے پہلے جانور وں پر سختی : 7 4
8 فوری اور مکمل اِطاعت : 8 4
9 عرب کا عام رواجی مشروب : 8 4
10 حضرت عمر نے نشہ آنے پر حد لگائی : 9 4
11 حضرت علی کے مہمان کا قصہ : 10 4
12 یزید اور شراب ،شراب کہاں سے آئی ؟ : 10 4
13 ایک عربی اور مرچ : 11 4
14 اِمام اَبوحنیفہ کا فتوی : 12 4
15 ''کوفہ'' علمی مرکز : 12 4
16 اَلکحل کی حیثیت : 13 4
17 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
18 آٹھواں سبق : معاشرت کے اَحکام و آداب اور باہمی حقوق 15 17
19 ماں باپ کے حقوق اور اُن کا اَدب : 15 17
20 اَولاد کے حقوق : 17 17
21 میاں بیوی کے حقوق : 18 17
22 عام قرابت داروں کے حقوق : 20 17
23 قصص القرآن للاطفال 21 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 23
25 (سامری اور بچھڑے کا قصہ ) 21 23
26 سیرت خُلفا ئے راشد ین 25 1
27 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 25 26
28 حضرت عثمان کے فضائل میں چند آیات و اَحادیث : 25 26
29 اَحادیث : 25 26
30 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 32 1
31 اِزالہ شبہات : 32 30
32 (٢) اگر جدید تحقیق نہیں کر سکتے تو جدید مسائل کیسے حل ہوں گے ؟ 33 30
33 (٣) جناب ! اللہ نے قرآن کو آسان کیا 34 30
34 (٤) کیا اَب کتاب وسنت کے حصہ قانون کا مطالعہ نہ کیا جائے ؟ 35 30
35 (٦) جب کتاب وسنت کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں جیساکہ ہمارے اُردو میں 37 30
36 (٧) اگر خود تحقیق نہ کریں 40 30
37 (٨) مجتہد غیر معصوم تھے اُن سے غلطی ہوسکتی ہے 41 30
38 پھر مسائلِ قطعیہ کی دو قسمیںہیں : 42 30
39 اِسلامی معاشرت 47 1
40 \نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 47 39
41 اِسرافِ بیجا : 47 39
42 حضرت سلمان فارسی کا واقعہ : 48 39
43 بُفے سسٹم : 49 39
44 بے پردگی، تصویر کشی وغیرہ : 50 39
45 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 52 1
46 فضائل سورۂ اِخلاص 52 45
47 مرض الوفات میں پڑھنے کی فضیلت : 52 45
48 کثرت سے پڑھنے والے کے جنازہ میں فرشتوں کی شرکت : 53 45
49 اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب ہے : 53 45
50 سورۂ اِخلاص کی محبت جنت میں داخلہ کا سبب ہے : 54 45
51 سورہ اِخلاص و سورہ فاتحہ سے شفاء حاصل کرو : 54 45
52 اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے : 55 45
53 سورۂ اِخلاص کا دم : 55 45
54 سورہ ٔاخلاص کی مستقل تلاوت : 56 45
55 حاصلِ مطالعہ 57 1
56 حضرت عمر کا اَندازِ جہانبانی : 57 55
57 خواجہ عزیز الحسن مجذوب تحریر فرماتے ہیں : 57 55
58 عدل و اِنصاف میں مساوات : 57 55
59 (١) حضرت عمر حضرت زید کی عدالت میں : 58 55
60 (٢) حضرت علی حضرت عمر کی عدالت میں : 58 55
61 (٣) محمد بن عمرو حضرت عمر کی عدالت میں : 59 55
62 (٤) فاروقِ اَعظم کے بے لاگ عدل کا ثمرہ : 61 55
63 (٥) حضرت علی قاضی شریح کی عدالت میں : 62 55
64 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter