ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014 |
اكستان |
|
ثُمَّ جَائَ رَجُل فَاسْتَفْتَحَ فَقَالَ النَّبِیُّ ۖ اِفْتَحْ لَہ وَبَشِّرْہُ بِالْجَنَّةِ فَفَتَحْتُ لَہ فَاِذَا عُمَرُ فَاَخْبَرْتُہ بِمَا قَالَ النَّبِیُّ ۖ فَحَمِدَ اللّٰہَ ثُمَّ اسْتَفْتَحَ رَجُل فَقَالَ لِیْ : اِفْتَحْ لَہ وَبَشِّرْہُ بِالْجَنَّةِ، عَلٰی بَلْوَی تُصِیْبُہ فَاِذَا عُثْمَانُ فَاَخْبَرْتُہ بِمَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ فَحَمِدَ اللّٰہَ ثُمَّ قَالَ : اَللّٰہُ الْمُسْتَعَانُ۔متفق علیہ (بخاری : ٣٦٩٣ ) ''حضرت موسٰی اَشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نبی ۖ کے ہمراہ تھا، مدینہ کے باغوں میں سے ایک باغ میں آپ ۖ تھے کہ ایک شخص آیا اور اُس نے دروازہ کھلوایا تو نبی ۖ نے فرمایا کہ دروازہ کھول دو اور اُس کو جنت کی خوشخبری سنادو، میں نے دروازہ کھول دیا اور دیکھا کہ وہ اَبوبکر تھے، میں نے اُن کو رسولِ خدا ۖ کے اِرشاد کے مطابق خوشخبری سنادی اُنہوں نے اللہ کا شکر اَدا کیا۔ پھر ایک شخص اور آیا اور اُس نے دروازہ کھلوایا تو نبی ۖ نے فرمایا کھول دو اور اُس کو بھی خوشخبری جنت کی سنادو چنانچہ میں نے کھول دیااور دیکھا تووہ عمر تھے،میں نے اُن کو بھی رسول اللہ ۖ کے اِرشاد کے مطابق خوشخبری سنادی اُنہوں نے بھی اللہ کا شکر اَدا کیا۔ پھر ایک اور شخص آیا اور اُس نے دروازہ کھلوایا، آپ ۖ نے فرمایا کہ کھول دو اُس کو بھی جنت کی خوشخبری سنادو ایک مصیبت پر جواُن کو پہنچے گی، وہ عثمان تھے۔ میں نے اُن کو بھی نبی ۖ کے اِرشاد کے مطابق خوشخبری سنادی اُنہوں نے بھی اللہ کا شکر اَدا کیا پھرکہا کہ اللہ میری مدد کرے۔ '' (٦) عَنْ جَابِرٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ قَالَ : اُرِیَ اللَّیْلَةَ رَجُل صَالِح کَاَنَّ اَبَابَکْرٍ نِیْطَ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ وَنِیْطَ عُمَرُ بِاَبِیْ بَکْرٍ وَنِیْطَ عُثْمَانُ بِعُمَرَ ، قَالَ جَابِر فَلَمَّا قُمْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ قُلْنَا: اَمَّا الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَرَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ وَاَمَّا نَوْطُ بَعْضِھِمْ بِبَعْضٍ فَھُمْ وُلَاةُ الْاَمْرِ الَّذِیْ بَعَثَ اللّٰہُ بِہ نَبِیَّہ ۖ رواہ ابوداؤد۔( مشکٰوة شریف رقم الحدیث ٦٠٨٦ )