ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
|
فَتَأَمَّلْتُ تِلْکَ الْاَنْوَارَ فَوَجَدْتُّھَا مِنْ قِبَلِ الْمَلَائِکَةِ الْمُوَکِّلِیْنَ بِاَمْثَالِ ھٰذِہِ الْمَشَاھِدِ وَبِاِمْثَالِ ھٰذِہِ الْمَجَالِسِ وَرَأَیْتُ یُخَالِطُہ اَنْوَارُ الْمَلَائِکَةِ اَنْوَارُ الرَّحْمَةِ ۔( فیوض الحرمین ص ٨٠) ''اَور میں اِس سے پہلے مکہ معظمہ میں حضور ۖ کی جائے پیدائش میں بروز وِلادت با سعادت حاضر تھا اَور لوگ حضور ۖ پر درود بھیج رہے تھے اَور آپ کے اُن معجزات کا ذکر کر رہے تھے جو وِلادت باسعادت کے وقت ظاہر ہوئے تھے یا آپ کی بعثت سے پہلے ظاہر ہوئے تھے۔ تو میں نے دیکھا کہ اَچانک بہت سے اَنوار ظاہر ہوئے ہیں میں نہیں کہہ سکتا کہ اِن کو جسمانی آنکھوں سے دیکھا اَور نہ یہ کہہ سکتا ہوں کہ صرف رُوح کی آنکھوں سے اِن کا مشاہدہ کیا، واللہ اعلم! میں نے اِن اَنوار کے متعلق بھی غور کیا تو معلوم ہوا کہ یہ نور اُن فرشتوں کا ہے جو ایسی مجالس اَور مشاہد پر مؤکل اَور مقرر ہیں اَور میں نے دیکھا کہ اَنوار ملائکہ اَور اَنوارِ رحمت دونوں ملے ہوئے ہیں۔'' حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی اِس عبارت سے مروجہ محفل ِمیلاد ثابت کرنا بھی ایک مغالطہ سے زیادہ کچھ حیثیت نہیں رکھتا کیونکہ اِس عبارت سے صرف اِتنی بات معلوم ہوتی ہے کہ لوگ حضور ۖ کی وِلادت باسعادت کے روز آپ کی جائے پیدائش میں جہاں آج کل ایک قبہ بنا ہوا ہے جمع ہوگئے تھے۔ یہ جمع ہونا مروجہ محفل ِمیلاد منعقد کرنے کے لیے نہ تھا بلکہ حضور ۖ کی پیدائش کے مقدس و متبرک مقام کی زیارت کے لیے لوگ آ جا رہے تھے۔ اِسی طرح ایک اِتفاقیہ اِجتماع ہوگیا اَور اِس مناسبت سے کہ وہ متبرک جگہ حضور ۖ کی جائے پیدائش ہے، لوگ وِلادت باسعادت کے واقعات کا ذکر کر رہے تھے اَور درود شریف بھی ہر شخص اپنے طور پر پڑھ رہا تھا، اِتنی بات میں کسی کا اِختلاف نہیں ہے۔ چنانچہ ہمارے ایک بہت بڑے عالِم مولانا اَشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ اِرشاد فرماتے ہیں :