Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

35 - 64
بریکٹ کے اَندر کی تشریحی عبارت حنفیوں کی مایۂ ناز اَور مُسلَّم تفسیر ''رُوح المعانی'' جلد پنجم ص٦٦ سے لی گئی ہے۔
ایک دُوسرے مقام پر باری تعالیٰ کا اِرشاد ہے  :
فَلَا وَرَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَھُمْ ثُمَّ  لَایَجِدُوْا فِی اَنْفُسِھِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَ یُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا۔(سُورة النساء  : ٦٥)
 ''اے نبی! تیرے رب کی قسم یہ لوگ اُس وقت تک مومن نہ ہوں گے یہاں تک کہ آپس کے جھگڑوں میں آپ کو حکم تسلیم کرلیں۔ پھر آپ کے فیصلہ فرما دینے کے بعد یہ لوگ اپنے نفس میں کسی قسم کی تنگی یا خلش محسوس نہ کریں بلکہ آپ کے فیصلہ کو پوری طرح دِل و جان سے تسلیم کرلیں۔''
اِن دونوں آیات کا مطلب و مفہوم بالکل واضح ہے کہ دینی اُمور میں اِختلافات کو نمٹانے کے لیے ہم قرآن و سنت کی طرف رُجوع کریں اَور بارگاہِ رسالت سے فیصلہ ہو جانے کے بعد اِس فیصلہ کے سامنے ہم سرتسلیم خم کردیں۔ اَب ہم دو حدیثیں اِس سلسلہ کی تحریر کرتے ہیں۔
(١)  اِنَّ بَنِیْ اِسْرَآئِیْلَ تَفَرّقَتْ عَلٰی ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِیْنَ مِلَّةً وَ تَفْتَرِقُ اُمَّتِیْ عَلٰی ثَلٰثٍ وَّسَبْعِیْنَ مِلَّةً کُلُّھُمْ فِی النَّارِ اِلَّامِلَّة وَّاحِدَة قَالُوْا مَنْ ھِیَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ مَا اَنَا عَلَیْہِ وَ اَصْحَابِیْ ۔
(مشکوٰة شریف ج ١ ص ٣٠ ، ترمذی شریف جلد ٢ ص ٨٩)
''حضور  ۖنے اِرشاد فرمایا بنی اِسرائیل بہتر(٧٢) فرقوں میں تقسیم ہوگئے تھے اَور میری اُمت تہتر(٧٣) فرقوں میں تقسیم ہو جائے گی، وہ سب جہنم میں جائیں گے سوائے ایک فرقہ کے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا وہ نجات پانے والا فرقہ کون سا ہوگا؟ آپ  ۖ نے فرمایا ''مَا اَنَا عَلَیْہِ وَاَصْحَابِیْ'' وہ گروہ جو میرے اَور میرے صحابہ کے راستہ پر ہوگا۔''
ایک اَور مقام پر نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام نے اِرشاد فرمایا  :
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter