Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

56 - 64
مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی  
 (  مولانا ڈاکٹر اَمین اللہ صاحب وثیر  ،  مترجم: حاجی محمد عرفان شجاع صاحب  )
مولانا ڈاکٹر اَمین اللہ صاحب وثیر ١٧ اکتوبر ١٩٣٢ء کو سیالکوٹ شہر کے محلہ '' پورہ ہیراں '' میں پیدا ہوئے، دارُالعلو م شہابیہ سے سند ِفراغت حاصل کی اَوری اینٹل کالج لاہور میں شعبہ عربی میں اُستاد بھی رہے۔ ١٣فروری ٢٠٠٨ء کو لاہور میں اِنتقال ہوا اَور گلشن راوی قبرستان میں مدفون ہوئے۔ مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی   کے ''رسالہ خاقانیہ'' کو پی ایچ ڈی کے لیے  (بزبانِ اَنگریزی) موضوع تحقیق بنایا اَور محنت ِشاقہ کے بعد رسالہ پر گراں قدر تحقیقی مقالہ پیش کیا جو سیرت اِسٹڈی سنٹر سیالکوٹ سے معروف محقق جناب اِکرام چغتائی صاحب کی زیر نگرانی شائع ہوا۔ زیر نظر مضمون اُسی کتاب کے ایک حصہ کا جو مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   سے متعلق ہے، ترجمہ پیش کیا جا رہا ہے۔(م۔ع۔ش)
اِبتدائی حالات  :
مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   ملقب بہ لبیب، مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی  (م:١٦٥٧ئ/ ١٠٦٧ھ) کے نہایت قابل فرزند تھے۔ اپنے والد   کی طرح اِن کا شمار بھی علماء ِربانییّن میں ہوتا ہے ۔ مآثر عالمگیری کے مطابق مُلاعبد اللہ صاحب سیالکوٹی   نہ صرف معقولات و منقولات کے عالم تھے بلکہ عارف باللہ بھی تھے اَور  اپنی ذات میں اِسلامی اَخلاق واعمال کا عمدہ اَور سچا نمونہ تھے۔
سُجان رائے (م:پس اَز١١١٨ ھ؟ / ١٧٠٧ئ)کے مطابق اپنے اَخلاق و کردار کی بدولت مُلا صاحب  ''اِمام ِوقت'' کہلاتے تھے۔  ١
مُلا عبد اللہ صاحب نے اپنے والد گرامی مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی   سے بھی کسب ِفیض کیا، اِس بات کی تصریح مُلا عبد الحکیم نے ''غُنیة الطالبین (مترجم)''کے مقدمے میں کی ہے۔ بعد اَزاں مُلا عبداللہ صاحب نے حدیث کی تعلیم شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمہ اللہ (م:١٠٥٢ھ/١٦٤٢ئ) کے صاحبزادے 
   ١  سُجان رائے بٹالوی: خلاصة التواریخ دہلی،١٩١٨ء ص ٧٣۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter