ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012 |
اكستان |
|
اَجمیر میں وہ کچھ دِن اَورنگزیب کے ساتھ رہے، بعداَزاں اِن کو نہایت اَدب و اِحترام سے رُخصت کیا گیا۔ ١ وفات : اَورنگزیب کے چھبیسویں جلوس ١٠٩٤ھ/ ١٦٨٣ء میں اِسلام کے اِس بطل ِجلیل نے اِس جہانِ فانی سے جہانِ باقی کی طرف کوچ فرمایا۔ اَورنگزیب نے اِن کے اِنتقال کی خبر نہایت صدمے سے سنی اَور اَجمیر میں اِن سے ہونے والی ملاقات کو یاد کرنے لگا اَور فرمان جاری کیا کہ جو جاگیر مُلا عبد اللہ سیالکوٹی کو عطا ہوئی تھی وہ اِن کی اَولاد کو منتقل کر دی جائے۔ ٢ مآثر عالمگیری میں مُلا عبد اللہ صاحب کا سن ِوفات ١٠٩٣ھ/ ١٦٨٢ھ درج ہے اَور مصنف مآثر عالمگیری کا کہنا ہے کہ ''جب شہریارِ فاضل نواز، معارف پرور، اَورنگزیب نے اِس جہانِ زمان و مکان سے اِن (مُلا صاحب) کی رحلت کی خبر سنی تو اُس نے اِن کی اہلیہ محترمہ اَور فرزندوں کے لیے خلعت ِتعزیت بھجوائی اَور اِن کے وظائف میں اِضافہ فرمایا''۔ ٣ ہماری رائے میں اِن کا سن ِوفات ١٠٩٤ھ/ ١٦٨٣ء ہی درست معلوم ہوتا ہے اَور خلاصة التواریخ کے مصنف نے بھی اِسی کو اِختیار کیا ہے۔ مخبر الواصلین میں موجود قطعہ تاریخی بھی اِسی تاریخ کی طرف اِشارہ کرتا ہے : مولوی زمانہ عبد اللہ عطر اﷲ قبرہ و ثراہ ٤ ٩ ٠ ١ ھ عقل تاریخ نقل آن مغفور گفت شد خلدجائے عبد اﷲ ٤ ١ بختاور خان : مرآة العالم، اَوری اینٹل کالج میگزین، اگست، نومبر ١٩٥٣ئ۔ ٢ اَیضاً ص ٧٣۔ ٣ مستعد خان، ساقی خان: مآثری عالمگیری، کلکتہ، ١٨٧١ء ص ١٢٣۔ ٤ ڈاکٹر زُبید احمد: Contribution of India to Arabic Literature PP, 277-408. Allahbad. 1946.