Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

34 - 64
کے سامنے پیش فرما دیا۔ لاکھوں درُود و سلام اُس پیغمبر آخر الزمان  ۖ  پر جس کی اَدائوں کا نام اللہ پاک نے ''اُسوۂ حسنہ'' یعنی اُمتیوں کے لیے نمونہ کامل قرار دیا اَور جس کی اِطاعت و پیروی کو دونوں جہانوں کی سرفرازی و کامرانی کا اَولین زینہ اَور بنیادی شرط قرار دیا۔
لاکھوں رحمتیں ہوں اللہ تعالیٰ کی اُن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر جنہوں نے حضرت خاتم النبین  ۖ کی ہر ہر اَدا کو بعد میں آنے والوں کے لیے محفوظ رکھا اَور اپنے کردار و عمل اَور اَقوال و اِرشادات سے حضور پرنور  ۖ  کی مکمل سیرت طیبہ ہم تک پہنچائی اَور جن کو اللہ تعالیٰ کے آخری رسول  ۖ نے آسمانِ ہدایت کے درخشندہ ستارے قرار دیا۔
اللہ تعالیٰ کی رحمتیں ہوں اُن ائمہ مجتہدین رحمہم اللہ پر جنہوں نے حضور پر نور  ۖ کی سنت اَور  صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے طریقے کو قانونی مسودہ کی شکل میں ایک مربوط نظام کی صورت میں اُمت کے سامنے پیش فرما دیا۔
سب سے پہلے ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ دینی اُمور میں جب اِختلافات رُونما ہو جائیں تو اُن کو رفع کرنے کے لیے جو طریقۂ کار خدا تعالیٰ اَور اُس کے آخری رسول  ۖ نے ہمیں بتایا ہے اُسے مختصراً ذکر کردیں تاکہ خدا تعالیٰ اَور اُس کے آخری رسول  ۖ کے بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق اِس نزاعی مسئلہ ''مروجہ محفلِ میلاد کا مسئلہ'' نمٹایا جاسکے۔
دینی اُمور میں پڑنے والے اِختلافات کو رفع کرنے کا شرعی طریقۂ کار  :
اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے  :
فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ ذٰلِکَ خَیْر وَّ اَحْسَنُ تَأْوِیْلًا۔(سُورة النساء  : ٥٩)
 ''اے مسلمانو! اگر کسی (دینی) معاملہ میں تم آپس میں جھگڑ پڑو تو تم (اُس کے جائز یا ناجائز ہونے کو معلوم کرنے کے لیے) خدا کی (کتاب) اَور رسول (کی سنت) کی طرف رُجوع کرو اگر تم خدا اَور قیامت کے دِن پر اِیمان رکھتے ہو، یہ بہتر اَور اَنجام کے لحاظ سے اچھا ہے۔''

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter