ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012 |
اكستان |
|
ضروری نہیں ہے کہ آپ اِسی دائرئے میں محدود ہو کر کچھ لکھیں۔مرکزی عنوان ''پاکستان میںنفاذ ِشریعت'' کی روشنی میں آپ جو بھی مناسب خیال فرمائیں، تحریر فرماویں۔ آپ کے تعاون کے بغیر ہم اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ آپ اپنی گوناں گوں مصروفیات کے باوجود اُمید ہے کہ ہمیں اپنے رَشحاتِ قلم سے نوازیں گے اَور فکرو نظر کے صفحات کو عزت بخشیں گے۔ رُکن مجلس اِدارت ماہنامہ فکر و نظر کی حیثیت سے بھی اَور ذاتی طور پر بھی آپ سے تعاون کی درخواست ہے۔ والسلام مع الاحترام ناچیز محمد میاں صدیقی ٣٠نومبر١٩٨١ئ حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب محترم و مکرم دام مجدکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ آپ کا گرامی نامہ موصول ہوا۔ موجودہ ملکی حالات میں ایک موضوع بہت اہم معلوم ہوا اِسی پر اپنی تجاویز بھیج رہا ہوں ملاحظہ فرمالیں۔ یہ تجاویز اگر نجی طور پر بھی صدر محترم تک پہنچ سکیں تو اِس کی بھی کوشش فرمائیں۔ اِن تجاویز کو علماء کی کسی سیاسی جماعت کے بغیر عملی جامہ نہیں پہنا یا جا سکتا میں اِن تجاویز پر اِسی نقطۂ نظر سے غور کرتا رہاہوں ،ہمارے طبقہ میں جو سب سے مؤثر جماعت ہے وہ معلوم ہی ہے۔ منسلکہ اَوراق ِ تجاویز میں جو کچھ تحریر ہے وہ تو میں نے اِنفرادی طور پر متعدد علماء کو دِکھایا بھی ہے۔ اِس کے علاوہ یہ تجویز بھی نفاذِ نظامِ اِسلامی کے لیے ذہن میں آرہی ہے کہ ذی اِستعداد علماء کو وکالت کا حق دیا جائے کہ وہ وکلاء کی طرح عدالت میں پیش ہو سکیں۔