Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

10 - 64
تو سرور ِ کائنات علیہ الصلوة والتسلیم نے یہ فرمایا نکاح میری سنت ہے اَب اُسے کوئی برا نہیں کہہ  سکتا اِن صحابی نے اگر اُس کی نیت کرلی تو کون سی بری بات کی نیت کی ہے۔ تو بری بات کی نیت نہیں ہے مگر مقصود رسول اللہ  ۖ  کا یہ ہے کہ جو بہت اَفضل چیز ہے اُس کو چھوڑ کر ایک ایسی چیز میں لگ گئے جو بہت چھوٹی سی ہے ۔
بعض تاجروں کا رونا  :
یہ جو تاجر طبقہ ہے میں نے سنا ہے کئی دفعہ اچھے خاصے لوگوں سے سنا ہے کہ پندرہ لاکھ کا نقصان ہو گیا دس لاکھ کا نقصان ہو گیا بیس کا لیکن دیکھنے میں پھر بھی وہ ٹھیک ٹھاک تو معلوم یہ ہوا کہ نفع جتنا اُنہوں نے سوچا تھا کہ اِس سال مجھے پچاس لاکھ کا نفع ہوگا اَور پچاس لاکھ کا نہیں ہوا پینتیس لاکھ کا ہوا ہے اِس لیے وہ رو رہا ہے کہ میرا پندرہ لاکھ کا نقصان ہو گیا بالکل اِسی طرح سے یہ بھی ہے کہ نقصان جو ہوا اُن کا وہ نفع کا نقصان ہو گیا کسی کو اَگر لاکھوں ملنے والے ہوں اَور اُسے ایک آنا ملے پانچ کا سکہ ملے تو کتنا بڑا نقصان ہے اِسے مِلا تو ہے اِس میں شک نہیں ہے فائدہ ہوا ہے ،حاصل ہی کچھ ہوا ہے لیکن نقصان کتنا بڑا رہ گیا نفع میں کتنی کمی آگئی جیسے کہ نہ ہونے کے برابر۔ تو آقائے نامدار  ۖ  نے فرمایا کہ کوئی آدمی اگر کسی جائز کام کی بھی نیت کر کے آرہا ہو تو بھی وہ وہ بات حاصل نہیں کر سکتا جو خدا اَور رسول کے لیے ترک ِ وطن کرنے میں حاصل ہوتی ہے۔ 
 آقائے نامدار  ۖ  نے اِس حدیث شریف میں نیت پر زور دیا ہے اَور میں نے عرض کیا جیسے ظاہر اَور باطن دو چیزیں ہیں اِنسان کے ساتھ لگی ہوئی اُسی طرح سے یہ اَعمال میں بھی ہے ظاہر اَور باطن اِن دونوں میں تطابق ہونا ضروری ہے دونوں کا صحیح ہونا ضروری ہے اَور اللہ تعالیٰ جانتے ہیں یہ بھی نہیں ہے کہ  آپ کسی طرح سے ظاہرًا کرتے رہیں اَور باطنًا خراب نیت ہو اَور پھربچ جائیں خدا کی نظر سے یہ تو نہیں ہو گا خدا کے یہاں تو پتہ چلتا ہے اُس کا فرق اَجر پر بھی پڑے گا تمام چیزوں پر پڑتا ہے اُس کا اَثر۔ 
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے فضل و کرم سے نوازے اَور آخرت میں رسول اللہ  ۖ کا ساتھ نصیب فرمائے، آمین۔ اِختتامی دُعا ............ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter