Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

38 - 64
اَمَّا بَعْدُ ! فَاِنَّ خَیْرَ الْحَدِیْثِ کِتَابُ اللّٰہِ وَخَیْرَ الْھَدْیِ ھَدْیُ مُحَمَّدٍ ۖ  وَ شَرُّ الْاُمُوْرِ مُحْدَثَاتُھَا وَکُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَة ۔(  مشکوٰة ج ١ ص ٢٧)
''اما بعد! بہترین بیان اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اَور بہترین سیرت اَور نمونہ محمد  ۖ کی سیرت ہے۔ سب سے زیادہ بُرے کام وہ ہیں جو دین میں پیدا کیے جائیں اَور ہر بدعت گمراہی ہے۔''
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ حضور  ۖ نے اِرشاد فرمایا  :مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا ھٰذَا مَا لَیْسَ مِنْہُ فَھُوَ رَدّ ۔   ١''جس شخص نے ہمارے اِس دین میں وہ نئی بات پیدا کردی جو اُس میں نہیں تھی تو ایسی بات مردُود ہے۔''
ایک اور حدیث پاک میں حضور پُر نور علیہ وعلیٰ آلہ الصلوٰة والسلام کا اِرشاد ِ گرامی ہے  : مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسَ عَلَیْہِ اَمْرُنَا فَھُوَ رَدّ ۔ ٢''جس شخص نے کوئی ایسا کام کیا (کار ِثواب سمجھ کر) جس پر ہمارا حکم نہیں ہے تو وہ کام مردُود ہوگا یعنی اللہ کے ہاں مقبول نہیں ہوگا۔''
اِن اَحادیث ِپاک سے ثابت ہوگیا کہ شریعت کی اِصطلاح میں بدعت کی تعریف یہ ہے کہ  :''بدعت ہر وہ عمل یا عقیدہ ہے جس کو دین سمجھ کو اَپنایا جائے لیکن اِس کا ثبوت شریعت سے نہ ہو۔''
لہٰذا دُنیاوی اُمور میں نئی نئی باتیں پیدا کرنا اَور مختلف قسم کی اِیجادات کرنا شریعت کی اِصطلاح میں بدعت نہیں کہلائیں گی کیونکہ اِن کو دین کا کام سمجھ کر نہیں کیا جاتا اَلبتہ وہ تمام رسمیں جو شریعت سے ثابت نہیں ہیں لیکن اُنہیں دین کا کام سمجھ کر ثواب حاصل کرنے کی نیت سے کیا جاتا ہے یقینا بدعت میں داخل ہوں گی۔
 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟
خواجہ نظام الدین اَولیاء رحمة اللہ علیہ (اَلمتوفی ٧٢٥ھ) اِرشاد فرماتے ہیں  :
  ١   بخاری شریف ج ١  ص ٣٧٠   ٢  بخاری شریف ج ٢  ص ١٠٩٢
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter