Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

16 - 64
کبھی کامیابی نہیں ہو سکتی۔ یہ قانون جب بھی آئے گا ایک دَم پورا آئے گا۔ اَور ناتمام حالت ایک ایک اِسلامی قانون اَنگریزی قانون کے ساتھ ملا کر جاری کرنا ایسا ہے جیسے آدھا کلمہ پڑھاجائے یا ناپاک چیز پاک پانی میں ڈال دی جائے۔ اِن ناپاک قوانین کا وجود اَور بالا دستی دونوں ہی ختم ہونی ضروری ہیں۔ یہ اَنگریز کے مسلّط کردہ قوانین پر پیچ ہیں اَور اِنہیں قصدًا پر پیچ بنا کر مسلّط کیا گیا ہے تاکہ دو جھگڑنے والوں کا قضیہ طے نہ ہو مقدمہ طویل تر ہوجائے اَور اُن کی آپس کی دُشمنی اِتنی مستحکم ہوجائے کہ نسلاً بعد نسل چلتی رہے۔
 اِن ہی منہوس قوانین کی بدولت تصفیہ طلب مقدمات کی فائلوں کے اَنبار کے اَنبار لگ گئے ہیں۔ اِسلامی قانون کے نفاذ کے بعد یہ سب مقدمات بِلا مبالغہ صرف ایک یا زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ سال میں طے ہوجائیں گے اَور اِس خوبصورتی سے فیصلے ہوں گے کہ مسلمانوں کی آپس کی دُشمنیاں بھی ختم ہوجائیں گی۔ 
اِس ملک میں اَکثریت حنفی حضرات کی ہے لہٰذا اِس ملک کا قانون حنفی ہی ہوگا جیسے اِیران میں اَکثریت ہی کاقانون نافذ کیا گیا ہے۔ 
جدید مسائل کا حل  : 
جدید مسائل جب بھی پیش آئے اُن پر علماء نے غور کیا ہے اَور فتاوی شائع کیے ہیں مثلاً ''بندوق کی گولی سے شکار، زوجہ مفقود الخبر کے اَحکام، لاؤڈ اسپیکر پر نماز، رؤیت ہلال، مشینی ذبیحہ ،خون چڑھانا، اعضاء کی پیوند کاری ،جدید اِقتصادیات اَور اِسلامی اِقتصادیات ''ایسے موضوعات پر برابر تصانیف ہوتی رہی ہیں۔ 
علماء کا یہ آل پاکستان نمایندہ اِجلاس مذہب کا نمایندہ اِجلاس ہے۔ یہ اِجلاسِ علماء حکومت سے اِس کا مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جلد اَزجلد صحیح طریقہ کار اِختیار کر کے نظامِ مصطفی  ۖ  نافذ کرے۔ ہم اِس نکتہ پر اپنے ساتھ بِلا اِمتیاز ہر جماعت کو لینے کے لیے تیار ہیں اَور زیادہ سے زیادہ جماعتوں کو اپنے ساتھ ملائیں گے۔ 
نوٹ  :  مذکورہ بالا صورت میں عدلیہ کے اَفراد کے لیے اُن کی تنخواہیں اَور وکلاء کے لیے وظائف جاری کیے جائیں اَور اُنہیں علومِ دینیہ کی مکمل تعلیم دِلائی جائے تاکہ یہ پھر اپنے فرائض اَنجام دے سکیں۔ اُن کے لیے تعلیمی اِنتظام اُن کے شایانِ شان اَنداز سے ہونا چاہیے۔اِس سلسلہ میں ممالکِ اِسلامیہ عربیہ سے بھی بھر پور تعاون حاصل کیا جائے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter