ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012 |
اكستان |
|
جائیں گے اَور وہ ہمارے گناہوں کو معاف کر دے گا ورنہ سوائے دُنیا و آخرت کے گھاٹے اَور بدبختی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : اللہ سبحانہ و تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں :لَقَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ بَعَثَ فِیْھِمْ رَسُوْلًا مِّنْ اَنْفُسِھِمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ اٰیٰتِہ۔ (سُورة آل عمران : ١٦٤) ''قسم ہے پروردگار ِعالم کی کہ اللہ تعالیٰ نے مؤمنین پر اِحسان فرمایا کہ اُن میں ایک رسول اُن ہی میں سے مبعوث فرمایا۔'' اِس آیت میں اللہ تعالیٰ نے حضور پُرنور ۖ کی بعثت کو ایک بہت بڑا اِحسان قرار دیا ہے اَور اِحسان کا فطری تقاضا ہے کہ اِس پر محسن کا شکریہ اَدا کیا جائے چنانچہ اللہ تعالیٰ ایک مقام پر فرماتے ہیں : لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزٍیْدَنَّکُمْ۔(سُورہ اِبراہیم : ٧) ''اگر تم میری نعمتوں پر شکر اَدا کرو گے تو میں اِس نعمت میں ضرور اِضافہ کروں گا۔'' اِسی طرح ایک اَور جگہ اِرشاد باری تعالیٰ ہے :وَاَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّکَ فَحَدِّثْ۔ (سُورة الضُحٰی : ١١) ''اپنے رب کی نعمتوں کو لوگوں کے سامنے بیان کرو۔'' حضور پُرنور ۖ کی آمد سے بڑھ کر ہمارے لیے اَور کون سی نعمت ہوگی جنہیں رحمة للعالمین کی حیثیت سے بھیجا گیا ہے یعنی اُن کی ذاتِ اَقدس سراپا نعمت و رحمت ہے اَور چونکہ نعمت کا شکریہ اِس میں مزید اِضافہ کا موجب ہے لہٰذا ہمارے نزدیک حضور پُرنور ۖ کا ذکرِ جمیل اِیمان کی پختگی، ثابت قدمی اَور اِتباعِ سنت کا سبب ہے۔ حضور ۖ کن حالات میں اِس دُنیا میں تشریف لائے؟ ماحول کیا تھا؟ خاندان کون اَور کیسا تھا؟ کب نبوت ملی؟ پیغمبرانہ زِندگی کیسے گزری؟ اللہ تعالیٰ نے اُن کو کیا مقام عطا فرمایا؟ اَور آپ کو کن معجزات سے نوازا گیا؟ وغیرہ وغیرہ۔ یہ وہ موضوعات ہیں جو آپ کے ذکرِ جمیل کے ذیل میں آتے ہیں۔ حضور ۖ