Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

41 - 64
جائیں گے اَور وہ ہمارے گناہوں کو معاف کر دے گا ورنہ سوائے دُنیا و آخرت کے گھاٹے اَور بدبختی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔
نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام  :
اللہ سبحانہ و تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں  :لَقَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ بَعَثَ فِیْھِمْ رَسُوْلًا مِّنْ اَنْفُسِھِمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ اٰیٰتِہ۔ (سُورة آل عمران : ١٦٤) ''قسم ہے پروردگار ِعالم کی کہ اللہ تعالیٰ نے مؤمنین پر اِحسان فرمایا کہ اُن میں ایک رسول اُن ہی میں سے مبعوث فرمایا۔''
اِس آیت میں اللہ تعالیٰ نے حضور پُرنور  ۖ  کی بعثت کو ایک بہت بڑا اِحسان قرار دیا ہے اَور اِحسان کا فطری تقاضا ہے کہ اِس پر محسن کا شکریہ اَدا کیا جائے چنانچہ اللہ تعالیٰ ایک مقام پر فرماتے ہیں  :
لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزٍیْدَنَّکُمْ۔(سُورہ اِبراہیم : ٧) ''اگر تم میری نعمتوں پر شکر اَدا کرو گے تو میں اِس نعمت میں ضرور اِضافہ کروں گا۔''
اِسی طرح ایک اَور جگہ اِرشاد باری تعالیٰ ہے  :وَاَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّکَ فَحَدِّثْ۔ (سُورة  الضُحٰی : ١١) ''اپنے رب کی نعمتوں کو لوگوں کے سامنے بیان کرو۔''
حضور پُرنور  ۖ  کی آمد سے بڑھ کر ہمارے لیے اَور کون سی نعمت ہوگی جنہیں رحمة للعالمین کی حیثیت سے بھیجا گیا ہے یعنی اُن کی ذاتِ اَقدس سراپا نعمت و رحمت ہے اَور چونکہ نعمت کا شکریہ اِس میں مزید اِضافہ کا موجب ہے لہٰذا ہمارے نزدیک حضور پُرنور  ۖ  کا ذکرِ جمیل اِیمان کی پختگی، ثابت قدمی اَور  اِتباعِ سنت کا سبب ہے۔
 حضور  ۖ  کن حالات میں اِس دُنیا میں تشریف لائے؟ ماحول کیا تھا؟ خاندان کون اَور کیسا تھا؟ کب نبوت ملی؟ پیغمبرانہ زِندگی کیسے گزری؟ اللہ تعالیٰ نے اُن کو کیا مقام عطا فرمایا؟ اَور آپ کو کن معجزات سے نوازا گیا؟ وغیرہ وغیرہ۔ یہ وہ موضوعات ہیں جو آپ کے ذکرِ جمیل کے ذیل میں آتے ہیں۔ حضور  ۖ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter