Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

26 - 64
قسط  :  ١
سیرت خلفائے راشدین
(  حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوی   )
مُقدمہ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ بَعَثَ اِلَیْنَا خَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ دَاعِیًا اِلٰی اَکْمَلِ الْاَدْیَانِ وَھَادِیًا الِیَ الشَّرْعِ الْمَتِیْنِ فَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی وَ بَارَکَ وَسَلَّمَ عَلَیْہِ وَ عَلٰی اٰلِہ وَ اَصْحَابِہ وَ خُلَفَائِہِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیّیْنَ وَوَفَّقَنَا لِاِتِّبَاعِھِمْ وَحَشَرْنَا فِیْ زُمْرَتِھِمْ  یَوْمَ الدِّیْنَ۔اَمَّابَعْدُ !
رسول رب العالمین  ۖ کی سیرت ِقدسیہ موسوم بہ '' نَفْحَہْ عَنْبَرِیَّہْ '' کی تالیف کے بعدبعض مخلصین کا اِصرار ہوا کہ اِس طرز پر آپ کے خلفائے راشدین کا تذکرہ بھی عبارت کی سہولت و اِختصار کا لحاظ رکھتے ہوئے لکھ دیا جائے تو برادرانِ دینی کے لیے بہت مفید ہو اَور جس طرح '' نَفْحَہْ عَنْبَرِیَّہْ'' مسلمان بچوں کے دَرس میں داخل ہوگئی ہے اِسی طرح خلفائے راشدین کا تذکرہ بھی داخلِ درس ہو کر مسلمانوں کی موجودہ اَور آیندہ نسلوں کی دینی واقفیت اَور مذہبی حفاظت کا ذریعہ بن جائے۔ اِس اِصرار کے ساتھ خود میرے دِل کا تقاضا بھی تھا مگر  وَمَا تَشَآئُ وْنَ اِلَّا اَنْ یَّشَائَ اللّٰہُ رَبُّ الْعَالَمِیْنَ۔ 
اِس میں کچھ شک نہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خصوصًا خلفائے راشدین کا تذکرہ اَور اُن کے اَوصاف و کمالات کا بیان دَر حقیقت آنحضرت  ۖ  کے ذکرِ مبارک کا تتمہ اَور تکملہ ہے بلکہ اِن حضرات کے کمالات کا مطالعہ کرنے سے جو عظمت و رِفعت رسولِ خدا  ۖ  کی اَور جو محبت آپ کی دِل میں پیدا ہوتی ہے وہ ہرگز کسی دُوسرے طریقہ سے نہیں ہو سکتی۔ اِن حضرات کی یاد میں اِیمان کی قوت و تازگی پیدا کرنے کی جو تاثیر ہے اُس کو کسی اَور چیز میں تلاش کرنا لا حاصل ہے۔ 
لہٰذا اللہ تعالیٰ کا پاک نام لے کر یہ مبارک تذکرہ شروع کرتا ہوں خدا وندکریم اپنے فضل و کرم سے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter