Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

37 - 64
اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم  :
اِن دونوں حدیثوں کی روشنی میں علماء کرام نے ٧٣ فرقوں میں سے نجات پانے والے گروہ کا نام ''اہل سنت والجماعت'' رکھ دیا یعنی وہ گروہ جو حضور پُرنور علیہ وعلیٰ آلہ الصلوٰة والسلام کی سنت اَور جماعت ِصحابہ  رضی اللہ عنہم  کے نقش ِقدم پر چلنے والا ہے اَور دین میں پیدا کی جانے والی ہر نئی بات کو فرمانِ نبوی  ۖ کے مطابق بدعت سمجھتا ہے۔ چنانچہ پیرانِ پیر حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں  :
فَعَلَی الْمُؤْمِنِ اِتِّبَاعُ السُّنَّةِ وَالْجَمَاعَةِ فَالسُّنَّةُ مَاسَنَّہ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ وَالْجَمَاعَةُ مَا اتَّفَقَ عَلَیْہِ اَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ فِیْ خِلَافَةِ الْاَئِمَّةِ الْاَرْبَعَةِ الْخُلَفَآئِ الْمَھْدِیِیِّنَ۔ (غُنیة الطالبین مترجم ص ١٤٢)
 ''پس ہر بندۂ مومن کو چاہیے کہ سنت و جماعت کی پیروی کرے،'' سنت'' وہ راہ ہے کہ جس پر پیغمبر خدا  ۖ  چلتے تھے اَور ''جماعت ''وہ ہے کہ جس بات پر ہر چہار صحابہ  رضی اللہ عنہم نے اپنے اَیامِ خلافت میں اِتفاق کیا۔''
بہرحال یہ واضح ہوگیا کہ کسی بھی مسئلہ میں جب اِختلاف رُونما ہوجائے تو اُس وقت خدا و رسول  ۖ کے فرامین و اِرشادات کے ساتھ ساتھ حضور پُرنور  ۖ  کا عملی اُسوۂ حسنہ اَور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا طریقۂ عمل دیکھ لیا جائے اَور یہاں سے جو فیصلہ ہو جائے اُس کو دِل و جان سے تسلیم کرتے ہوئے اُس کے سامنے سر تسلیم خم کر دیا جائے۔
چونکہ دُوسری حدیث شریف میں حضور  ۖ نے اِتباعِ سنت کے ساتھ ہی بدعت سے بچنے کا اَور پرہیز کرنے کا حکم دیا ہے اِس لیے ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ اِس موقع پر بدعت کی حقیقت عرض کردیں۔
بدعت کی حقیقت  :
خود حضور پُرنور  ۖ نے سابقہ بیان شدہ حدیث میں بدعت کی حقیقت یہ بیان فرمائی ہے  :فَاِنَّ کُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَة ۔''یعنی دین میں پیدا کی جانے والی ہر نئی بات بدعت ہے۔''
خطبہ جمعہ میں حضور  ۖ  ہر جمعہ کو یہ اِرشاد فرمایا کرتے تھے  :
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter