Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

60 - 64
سیالکوٹ میں اِن کے والد گرامی کی قبر مبارک کے ساتھ اِن کی آخری آرام گاہ ہے، بلاشبہ اَورنگزیب کے دربار میںاِن کو بلند مقام حاصل تھا۔ اَورنگزیب کی خواہش تھی کہ مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   اَور اُن کے شاگرد فتاویٰ عالمگیری کو فارسی کے قالب میں ڈھال دیں مگر مختلف النوع عوامل کی وجہ سے اَورنگزیب کی یہ خواہش حقیقت سے ہم آہنگ نہ ہوسکی۔
کنیت  :
بعض مصنفین نے ملا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   کی کنیت ''اَبولبیب'' نقل کی ہے مگر یہ بات معاصر شواہد کی روشنی میں درست معلوم نہیں ہوتی۔ مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکو ٹی   کی مترجمہ غنیة الطالبین کے مقدمہ میں مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   اَز خود فرماتے ہیں  :
''یہ مقالہ اِس فقیر عبد اللہ الملقب باللبیب نے حضرت قدس اللہ سرہ (مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی  ) کی زبان حقائق تبیان سے خود سنا ہے۔''
اِس بات کی تائید خود مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی   نے بھی فرمائی ہے وہ ''حاشیة الشمسیہ'' کے مقدمہ میں فرماتے ہیں  :
'' الولدالاعز نورحدقة المعادة و نور حدیقة العبادة و فواد الفواد لھذا الغریب عبد اللّٰہ الملقب باللبیب۔''
جہاں اِس تحریر سے مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی   کی اپنے قابل فخر فرزند سے گہری محبت کا اِظہار ہوتا ہے وہیں اِس تحریر سے ایک فاضل والد کا اپنے لائق فرزند کے حق میں نہایت احترام اَور عقیدت کا بھی اعتراف ہوتا ہے جس کی تمام تر علمی و فکری پرورش اِن کے اپنے فکری و علمی مشرب کی نگرانی اَور رہنمائی میں  ہوئی تھی۔ اَور اِس بات کا بھی تصور کیا جاسکتا ہے کہ ایک فاضل والد مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی   نے اپنے لائق فرزند کی فلسفہ اَور فلسفہ کے اَدق مسائل، منطق اَور دینی تعلیم کی تحصیل کے لیے کس قدر سرگرمی، جستجو اَور کوشش کی ہوگی۔
مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد  :
مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی  کے ایک نامور شاگرد بھی تھے جو اِخلاص خان، اِخلاص کیش کے نام
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter