ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012 |
اكستان |
|
شہنشاہ عالمگیر نے نہایت گرم جوشی اَور اِحترام کے ساتھ مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی کا اِستقبال کیا اَور اِن کی صحبت اَور فیض سے مستفید ہوئے اَور اِس موقع پر نہ صرف اُن اَلقابات میں اِضافہ کیاجو اِن کے والدشاہ جہان (م:١٦٦٦ء /١٠٧٦ ھ) کی جانب سے عطا ہوئے تھے بلکہ مزید کئی اِنعامات و اَلقابات سے نوازا۔ ١ یہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ اِن کو اِس موقع پر اَورنگزیب کی جانب سے خلعتِ شاہی بھی عطا ہوئی اَور اِس کے ساتھ اِن کی خدمت میں سو(١٠٠) اَشرفیاں اَور ایک ہاتھی رُخصت کے وقت پیش کیا گیا۔ ٢ اِستغنائ: صاحب ِمرآة العالم کی تصریح کے مطابق ١٠٩٣ھ/١٦٨٢ء میں اَورنگزیب کی مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی سے اَجمیر میں ملاقات ہوئی۔ مرآة العالم کے مصنف بختاور خان (م:١٦٨٣ئ/١٠٩٤ ھ)اُس وقت اَورنگزیب کے ساتھ تھے اُنہوں نے اِس واقعہ کو تفصیل سے بیان کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ اَورنگزیب، ملا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی کے لیے ہمیشہ اِکرام اَور جودو سخا کا معاملہ فرماتے۔ جس وقت اَورنگزیب نے اَجمیر میں قیام کیا اَور مُلا عبد اللہ صاحب کو ملاقات کا پیغام بھیجا اَورجب وہ اَجمیر پہنچے تو اَورنگزیب نے اِن کو ''صدارتِ عظمیٰ'' کے عہدہ کی پیشکش کی اَور یہ شاہی پیغام مرآة العالم کے مصنف بختاور خان کے ذریعہ بھیجا گیا کیونکہ وہ مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی سے خصوصی ربط رکھتے تھے مگر اِس قابل ِقدر فاضل نے عاجزی کے ساتھ اِس عہدہ کو قبول کرنے سے اِنکار کر دیا اَور کہا کہ : ''الحال سنین عمر ستین رسیدہ وقت ترک نوکری اَست نہ کہ اِختیار نوکری۔'' یعنی اِس وقت میری عمر ساٹھ (٦٠) سال ہے اَور یہ نوکری ترک کر دینے کا وقت ہے نہ کہ اِختیار کرنے کا ۔ آپ کی تربت ِمبارک کے سرہانے آپ کا جواب اِس طرح ذکر کیا گیا ہے : '' اَب زمانۂ فراق ہے نہ کہ وقت ِتحصیل ِشہرۂ آفاق '' ١ سیّد صباح الدین عبد الرحمن: بزم تیموریہ، اعظم گڑھ، ١٣٧٦ھ، ص ٢٤٧۔ ٢ بختاور خان: مرآة العالم، اوری اینٹل کالج میگزین، اگست، نومبر ١٩٥٣ئ۔