Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

58 - 64
شہنشاہ عالمگیر نے نہایت گرم جوشی اَور اِحترام کے ساتھ مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   کا اِستقبال کیا اَور اِن کی صحبت اَور فیض سے مستفید ہوئے اَور اِس موقع پر نہ صرف اُن اَلقابات میں اِضافہ کیاجو اِن کے والدشاہ جہان  (م:١٦٦٦ء /١٠٧٦ ھ) کی جانب سے عطا ہوئے تھے بلکہ مزید کئی اِنعامات و اَلقابات سے نوازا۔  ١
 یہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ اِن کو اِس موقع پر اَورنگزیب کی جانب سے خلعتِ شاہی بھی عطا ہوئی اَور اِس کے ساتھ اِن کی خدمت میں سو(١٠٠) اَشرفیاں اَور ایک ہاتھی رُخصت کے وقت پیش کیا گیا۔  ٢
اِستغنائ:
صاحب ِمرآة العالم کی تصریح کے مطابق ١٠٩٣ھ/١٦٨٢ء میں اَورنگزیب کی مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   سے اَجمیر میں ملاقات ہوئی۔ مرآة العالم کے مصنف بختاور خان (م:١٦٨٣ئ/١٠٩٤ ھ)اُس وقت اَورنگزیب کے ساتھ تھے اُنہوں نے اِس واقعہ کو تفصیل سے بیان کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ اَورنگزیب، ملا عبد اللہ  صاحب سیالکوٹی   کے لیے ہمیشہ اِکرام اَور جودو سخا کا معاملہ فرماتے۔ جس وقت اَورنگزیب نے اَجمیر میں قیام کیا اَور مُلا عبد اللہ صاحب   کو ملاقات کا پیغام بھیجا اَورجب وہ اَجمیر پہنچے تو اَورنگزیب نے اِن کو   ''صدارتِ عظمیٰ'' کے عہدہ کی پیشکش کی اَور یہ شاہی پیغام مرآة العالم کے مصنف بختاور خان کے ذریعہ بھیجا گیا کیونکہ وہ مُلا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی   سے خصوصی ربط رکھتے تھے مگر اِس قابل ِقدر فاضل نے عاجزی کے ساتھ اِس عہدہ کو قبول کرنے سے اِنکار کر دیا اَور کہا کہ  :
''الحال سنین عمر ستین رسیدہ وقت ترک نوکری اَست نہ کہ اِختیار نوکری۔''
یعنی اِس وقت میری عمر ساٹھ (٦٠) سال ہے اَور یہ نوکری ترک کر دینے کا وقت ہے   نہ کہ اِختیار کرنے کا  ۔
آپ کی تربت ِمبارک کے سرہانے آپ کا جواب اِس طرح ذکر کیا گیا ہے  :
''  اَب زمانۂ فراق ہے نہ کہ وقت ِتحصیل ِشہرۂ آفاق  ''
    ١   سیّد صباح الدین عبد الرحمن: بزم تیموریہ، اعظم گڑھ، ١٣٧٦ھ، ص ٢٤٧۔
  ٢   بختاور خان: مرآة العالم، اوری اینٹل کالج میگزین، اگست، نومبر ١٩٥٣ئ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter