Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2012

اكستان

31 - 64
 ایسی خطاء کو خطائے اِجتہادی کہتے ہیں جس میں عقلاً و شرعاً کسی طرح مواخذہ نہیں ہو سکتا۔ 
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمة اللہ علیہ اِزالة الخفاء میں فرماتے ہیں  : 
''باید دانست کہ معاویہ بن اَبی سفیان رضی اللہ عنہ یکے اَزاَ صحاب آنحضرت بود  ۖ   و صاحب فضیلت جلیلہ دَر زُمرہ صحابہ رضوان اللہ علیہم زینہار دَر حق اُو سوء ظن نہ کنی ودَر وَرطۂ سب ِ اُو نیفتی تامرتکب حرام نہ شوی۔ ''
''جاننا چاہیے کہ معاویہ بن اَبی سفیان رضی اللہ عنہ آنحضرت  ۖ کے ایک صحابی تھے اَور زُمرۂ صحابہ میں بڑی فضلیت والے تھے۔ خبردار !اُن کے حق میں بدگمانی نہ کرنا اَور اُن کی بدگوئی میں پڑ کر فعلِ حرام کے مرتکب نہ بننا۔ ''
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اِبتداء ً  تو باغی تھے مگر حسن بن علی رضی اللہ عنہ کی صلح و بیعت کے بعد وہ  بِلا شبہ خلیفہ ٔبر حق ہوگئے تھے۔ آپ کے متعلق ہماری کتاب ترجمہ  تَطْہِیْرُالْجَنَانْ کو دیکھنا چاہیے کہ وہ اِس مرض کے لیے اِنشاء اللہ شفائے کامل ہے۔ 
(١٢)  صحابہ کرام خصوصًا مہاجرین و اَنصار سے بدگمانی رکھنا اُن کو برا کہنا قرآنِ مجید کی صریح مخالفت اَور شریعت ِ اِلٰہیہ کی کھلی بغاوت ہے۔ایسے شخص کے حق میں کفر کا اَندیشہ ہے۔ 
فرقہ ٔروافض جوتمام صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم حتی کہ مہاجرین و اَنصار کی بھی بدگوئی کرتا ہے اَور ہجرت و نصرت کو فضیلت کی چیز نہیں کہتا گویہ صریح خلاف ورزی  ١  قرآنِ مجید کی ہے اَور اِس کالازم نتیجہ یہ ہے کہ قرآن شریف اَور آنحضرت  ۖ  کی نبوت اَور دلائلِ نبوت مشکوک  ٢  ہوجائیں گے لیکن اِس بناء پر 
  ١  ہمارا رسالہ تفسیر آیاتِ مدح مہاجرین دیکھیے جس میں دس آیات قرآنیہ کی تفسیر ہے اِس سے معلوم ہوگا کہ قرآن شریف میں کیسے عظیم الشان فضائل مہاجرین و اَنصار کے ہیں اَور کس صراحت کے ساتھ ہیں۔  ٢  قرآن شریف میں کتاب اللہ ہونے اَور آنحضرت  ۖ  کے نبوت اَور دلائلِ نبوت کے چشم دید گواہ صحابہ کرام خصوصًا مہاجرین واَنصار ہیں، اُنہوں نے اَور اُن کے تابعین نے تمام دُنیا کے سامنے اِس بات کی عینی شہادت دی کہ یہ قرآن وہی کتاب ہے جس کو آنحضرت  ۖ کتاب اللہ فرماتے تھے اَور یہ کہ آنحضرت  ۖ کے اعلانِ نبوت کو ہم نے اپنے کانوں سے  سنا اَور آپ کے معجزات اَور دلائلِ نبوت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اَور ظاہر ہے کہ جب کسی واقعہ کے چشم دید گواہ مجروح کر دیے جائیں تو وہ واقعہ مشکوک بلکہ واجب التکذیب ہوجاتا ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 فتح ِمکہ کے بعد مہاجرین کو مکہ میں سکونت کی اِجازت نہ ہونے کی حکمت : 7 3
5 ''مظلومیت'' مہاجرین کا اِعزاز : 8 3
6 آپ ۖ کو مہاجر کی مکہ میں وفات کا دُکھ : 8 3
7 اَنبیائے کرام سے منسوب کسی چیز کی تحقیر پر کفر کا اَندیشہ ہوتا ہے : 9 3
8 بعض تاجروں کا رونا : 10 3
9 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات 11 1
10 حضرت اَقدس کی طرف سے جوابی مکتوب 12 9
11 پاکستان میں نفاذِ شریعت کے لیے اِقدامات، مشکلات اَور اُن کاحل 13 9
12 نظام اِسلامی بروئے کار لانے کے لیے دو مؤثر فارمولے 14 9
13 (١) عدلیہ کی تبدیلی : 15 9
14 جدید مسائل کا حل : 16 9
15 (٢) بحالی اِسلامی جمہوریت : 17 9
16 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
17 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 18 16
18 اِخلاص وللہیت : 18 16
19 پردہ کے اَحکام 23 1
20 پردہ کے وجوب اَور ثبوت کے شرعی دَلائل : 23 19
21 نگاہ کی حفاظت کی ضرورت : 24 19
22 سیرت خلفائے راشدین 26 1
23 مُقدمہ 26 22
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 اہل سنت والجماعت کے معنٰی و مفہوم : 37 24
26 بدعت کی حقیقت : 37 24
27 بدعت کتنی بُری چیز ہے؟ 38 24
28 حضور ۖ ہمارے لیے ایک کامل و اَکمل نمونہ ہیں : 40 24
29 نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کا ذکر ِمبارک اَور درُود و سلام : 41 24
30 صحابہ کی زِندگی اَور ہمارا عمل 43 1
31 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 43 30
32 (٣) حضراتِ صحابہ ث کی سادگی وبے تکلفی : 43 30
33 اَمیر المؤمنین صکا سرکاری وظیفہ : 44 30
34 تکلفات سے بچنے کی تلقین : 45 30
35 ہماری عزت تو اِسلام سے ہے : 45 30
36 وفیات 47 1
37 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 48 1
38 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 48 37
39 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 48 37
40 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 49 37
41 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 51 37
42 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اَوراُس سے متعلق بدعات : 52 37
43 مُلّا عبد اللہ صاحب سیالکوٹی 56 1
44 اِبتدائی حالات : 56 43
45 مُلا عبد الحکیم صاحب سیالکوٹی کی جانشینی : 57 43
46 اَورنگزیب سے تعلقات : 57 43
47 اِستغنائ: 58 43
48 وفات : 59 43
49 کنیت : 60 43
50 مُلا عبداللہ صاحب کے شاگرد : 60 43
51 تصانیف: 61 43
52 مُلا صاحب کے جانشین : 62 43
53 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter