ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011 |
اكستان |
|
دیکھیے باوجود یکہ اِس مقام پر خرابی کا کوئی قریب اِحتمال بھی نہ تھا کیونکہ ایک طرف اَزواجِ مطہرات جو مسلمانوں کی مائیں ہیں، دُوسری طرف نیک صحابی پھروہ بھی نابینا۔ لیکن اِس پر بھی مزید احتیاط کے لیے یا اُمت کی تعلیم کے لیے آپ نے اپنی بیبیوں کو پردہ کرایا۔ تو جہاں پر ایسے موانع (رُکاوٹیں) نہ ہوں وہاں پر کیوں نہ پردہ قابل ِاہتمام ہوگا۔ (القول الصواب فی مسئلة الحجاب) ٭ حضرت اَبو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک طویل حدیث میں روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ ہاتھ کا زِنا نامحرم کو پکڑناہے (اَور آنکھ کا زِنا نا محرم کو دیکھنا اَور زبان کا زِنا نامحرم سے بات کرنا ہے)۔ (بخاری و مسلم) ٭ حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کی سوئی چبھو دی جائے یہ اِس سے بہتر ہے کہ وہ ایسی عورت کو چھوئے جو اُس کے لیے حلال نہیں۔ (طبرانی، حاکم، بیہقی) ٭ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ جب کوئی شخص کسی عورت سے تنہائی میں ہوتا ہے تو اُن کے ساتھ تیسرا ساتھی شیطان ضرور ہوتا ہے۔ (رواہ الترمذی) ٭ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ۖ سے (عورت پر) اَچا نک نظر پڑجانے کے متعلق حکم دریافت کیا تو مجھ کو حضور ۖ نے حکم دیا کہ فورًا نظر ہٹالو۔ (رواہ مسلم) ٭ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ عورتوں کے پاس آنے جانے سے بچو۔ کسی نے کہا یارسو ل اللہ ۖ شوہر کے بھائی (یعنی دیور) وغیرہ کا کیا حکم ہے؟ حضور ۖ نے فرمایا کہ شوہر کا بھائی تو موت ہے۔ (رواہ البخاری ومسلم) ٭ حضرت اَسماء رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ اے اسمائ! جب عورت بالغہ ہوجائے تو یہ جائز نہیں کہ مرد(محرم) اُس کے کسی عضو کو دیکھیں سوا ئے اِس کے۔ اَور حضور ۖ نے اپنا چہرہ اَور ہتھیلیوں کی طرف اِشارہ فرمایا کہ بس اِن دونوں کو کھولنا جائز ہے۔ ٭ ابن ِاَبی ملیکہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے عرض کیا گیا کہ ایک عورت مردانہ جوتاپہنتی ہے، فرمایارسول اللہ ۖ نے مردانی شکل بنانیوالی عورت پر لعنت فرما ئی ہے۔ (ابوداود)