Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

47 - 65
دِل ودماغ میں ایک خا ص اِنقلاب پیدا کرتا ہے جس سے اِنسان کے دِل میں نرمی، اللہ تعالیٰ کے ساتھ خصوصی تعلق اَورآخرت کی فکر پیدا ہوتی ہے جس کے نتیجہ میں اِنسان کے لیے گناہوں ، جرائم اَور بد عنوانیوں سے بچنا آسان ہوجاتا ہے اَور دل ودماغ کی اِس تبدیلی کی ضرورت بڑھاپے کی بہ نسبت جوانی میں زیادہ ہوتی ہے۔ ایک تو اِس لیے کہ جوانی میں نفس وشیطان کا غلبہ اَورگناہوں کے اِرتکاب کی طاقت اِنسان میں زیادہ ہوتی ہے ، مشہور ہے کہ جوانی دیوانی ہوتی ہے اَوربڑھاپے میں تو اِنسان کے اَعضاء ویسے ہی جواب دے دیتے ہیں اَور بہت سے گناہوں سے بچنا اُس کے لیے خود بخود آسان ہو جاتا ہے ، قبر میں پیر لٹک جانے کے اَورگناہوں سے پیٹ بھر لینے کے بعد توویسے بھی نیکیوں کی طرف توجہ ہونے لگتی ہے۔    
دَر جوانی توبہ کردن شیوۂ پیغمبری	وقتِ پیری گرگِ ظالم می شود پرہیزگار
کہ بڑھاپے میں تو ظالم بھیڑیا بھی پرہیزگار بن جاتا ہے ، پیغمبروں کا شیوہ یہ ہے کہ جوانی میں ظلم  اَور گناہ سے توبہ کی جائے۔ دُوسرے اِس لیے اگر حج کی برکت سے جوانی میں ہی کسی کو ہدایت مل جائے تو   پھر آنے والی زِندگی میں خیر کی اُمید زیادہ ہوتی ہے اَور بڑھاپے تک کے لمبے عرصہ کی زندگی کارُخ اَچھائی کی طرف مڑجاتا ہے لہٰذا حج فرض ہو جانے کے بعد جوانی ہی میں بڑھاپے کا اِنتظار کیے بغیر جلد اَز جلد حج کا فریضہ سراَنجام دینا چاہیے۔ 
حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ  :
بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ حج پر اُس وقت جانا چاہیے کہ جب پہلے سے نماز روزے کے پابند ہو جائیں اَوروہ اِسی خیال میں ایک عرصہ گزار دیتے ہیں، نہ اُنہیں نماز روزے کی پابندی کی سعادت حاصل ہوتی ہے اَورنہ ہی حج کی۔ اِس بارے میں اُن لوگوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ اَوّل تو آپ کو نماز روزے کی پابندی سے کس نے منع کیا ہے جو پابندی نہیں کرتے ،کیا اَبھی نماز روزہ فرض نہیں ہوا؟ اَور اگر فرض ہو چکا ہے تو پھر کیارُکاوٹ ہے؟ آج ہی سے اِس کی پابندی شروع کردیجیے ،پھر حج نہ کرنے کا کیا عذر ہوگا؟ دُوسرے حج علیحدہ سے فرض ہے اَورنماز روزہ علیحدہ سے فرض ہیں، ایک کی وجہ سے دُوسرے کو چھوڑنا کہاں کی عقلمندی ہے؟ یہ تو ایسا ہی ہوا جیسا کہ ایک شخص کو پیاس بھی لگی ہوئی ہو اَوربھوک بھی لگی ہواَورپانی اَورکھانے دونوں چیزوںکا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter