Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

31 - 65
رضی اللہ عنہم خاموش ہوگئے اَور کسی نے جواب نہ دیا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے واپس آکر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا کہ عورتوں کے لیے سب سے بہتر کیا بات ہے؟ حضرت فاطمہ نے فرمایا نہ وہ مردوں کو دیکھیں نہ مرد اِن کو دیکھیں۔ میں نے یہ جواب رسول اللہ  ۖ  سے عرض کیا تو آپ  ۖ  نے فرمایا فاطمہ میری لخت ِجگر ہے (اِسی لیے وہ خوب سمجھیں) ۔(رواہ البزار۔دَار قطنی فی الافراد) 
٭  حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ رسول اللہ  ۖ  سے روایت کرتے ہیں کہ حضور  ۖ  نے اِرشادفرمایا کہ عورتوں کے لیے گھر سے باہر نکلنے میں کچھ حصہ نہیں مگر یہ کہ مجبورو مضطر ہوں (یعنی بغیر ضرورت ومجبوری کے عورتوں کو گھر سے با ہر نہیں نکلنا چاہیے) اِسی حدیث میں یہ بھی ہے کہ عورتوں کے لیے راستوں میں چلنے کا کوئی حق نہیں سوائے کنارہ پر چلنے کے۔ یعنی اگر ضرورت میں باہر نکلنا اَور راستہ میں چلنا ہو توکنارہ کنارہ چلیں ۔(طبرانی فی الکبیر) 
٭  حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا کہ عورت شیطان کی صورت میں سامنے آتی ہے اَور شیطان کی صورت میں واپس جاتی ہے۔ (رواہ مسلم) 
٭  حضرت اَبو موسی اَشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ جو عورت عطر و خوشبو لگا کر مردوں کے پاس سے گزرے تاکہ وہ اُس کی خوشبو سونگھیں وہ عورت زِنا کار ہے اَور ہر آنکھ جو اُس کو دیکھے زِناکار ہے ۔ (رواہ النسائی وابن خزیمہ) 
٭  حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا کہ عورت سراپا پوشیدہ رہنے کے قابل ہے، جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اُسکی تاک میں لگ جاتاہے ۔(رواہ الترمذی)
 یہ حدیث نہایت بلاغت اَور وضاحت سے عورت کو پوشیدہ رہنے کی تاکید اَور باہر نکلنے کو شیطانی فتنہ  کا سبب ہونا بیان کر رہی ہے۔ 
٭  حضرت اُم ِسلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ اَور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہما حضور  ۖ  کی خدمت میں حاضر تھیں کہ اِتنے میں عبداللہ بن اُمِ مکتوم (نابینا صحابی) رضی اللہ عنہ آئے اَور اَندر آنے لگے حضور  ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ جاؤ تم دونوں پردہ میں ہوجائو ۔میں نے عرض کیا یارسول اللہ  ۖ  وہ تو نابینا ہیں ہم کو دیکھتے بھی نہیں۔ آپ  ۖنے اِرشاد فرمایا کہ کیا تم بھی نابینا ہو کیا اُن کو تم نہیں دیکھتیں؟ (ابو داود )
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter