ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011 |
اكستان |
|
برکت سے وافر حصہ پایا تھا جو آپ ۖ کی بعثت ِمبارکہ سے پہلے ہی دُنیا میں پھیل چکی تھی۔اِن کے قلوب ایسے ہوادار تھے جن میں اِیمانی خوشبؤوں سے معطر ہو اؤں کا گذر ہوتا تھا پھر جب نبوت ِمحمدی کا سورج اپنی حرارت پھیلانے لگا تو جوق دَرجوق اہل ِبرکت ، برکت کے درجہ سے گذرکر فیضِ صحبت کے مقام پر پہنچنے لگے اَور دیکھتے ہی دیکھتے یہ تعداد ہزاروں سے اُوپر پہنچ گئی، بالکل اِسی طرح جیسے سورج مشرق سے نکل کر مغرب تک تمام عالم کو منور کردیتا ہے۔ صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : اِس تفصیل سے یہ بات آشکارا ہوگئی کہ حضرات ِصحابہث مشکاة نبوت کے عکس جمیل ہیں،اُنہوں نے اپنے سینے میں آفتاب ِنبوت کی کرنوں کو اِس اَنداز میں جذب کیا ہے جس کی مثال اُمت میں کہیں اَور نہیں مل سکتی، خود زَبانِ پیمبر ۖ سے اُنھیں نجومِ ہدایت کا لقب حاصل ہوا، چنانچہ اِرشاد نبوی ہے : اَلنُّجُوْمُ أَمَنَة لِلسَّمَائِ، فِِذَا ذَہَبَتِ النُّجُوْمُ أَتَی السَّمَائَ مَا تُوْعَدُ، وَأَنَا أَمَنَة لِأَصْحَابِیْ فَِذَا ذَہَبْتُ أَنَا أَتَی أَصْحَابِیْ مَا یُوْعَدُوْنَ۔وَأَصْحَابِیْ أَمَنَة لِأُمَّتِیْ فَِذَا ذَہَبَ أَصْحَابِیْ أَتَی أُمَّتِیْ مَا یُوْعَدُوْنَ۔(مسلم :٢ ٣٠٨) ''ستارے آسمان کے محافظ ہیں، جب ستارے بے نور ہوجائیں گے تو آسمان سے کیا گیا وعدہ پورا ہوجائے گا (قیامت آجائے گی) اَور میں اپنے اصحاب کے لیے حفاظت کا سبب ہوں جب میں پردہ کرجاؤں گا تو وہ حالات پیش آئیں گے جن کا صحابہ ث سے وعدہ کیا گیا ہے ۔اَور صحابہث میری اُمت کے لیے موجب ِاَمان ہیں، جب صحابہث رُخصت ہوجائیں گے تو اُمت اُن حالات (بدعات وفتن) سے دوچار ہوجائے گی جن کا اُس سے وعدہ ہوچکا ہے۔ '' اَور ایک روایت میں یہ پُرمسرت تمغہ عطا ہوا : لَا تَمَسُّ النَّارُ مُسْلِمًا رَاٰنِیْ أَوْرَاٰی مَنْ رَاٰنِیْ۔ (مشکوٰة شریف٥٥٤)''جس مسلمان نے مجھے یامیرے صحابہ ث کو دیکھا اُس کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی۔'' اَور ایک روایت میں تو پیغمبر علیہ السلام نے حضرات صحابہث کی عظمت پر اِس طرح مہر لگادی کہ