Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

40 - 65
وقار و سکینہ  : 
سکینت اَور وقار آپ کا خاص وصف تھا، آپ کی مجلس وقار اَور متانت کا مرقع ہوتی تھی اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک شخص سے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی مجلس کا پتہ بتایا کہ جب تم رسول اللہ  ۖ  کی مسجد میں داخل ہو تو وہاں لوگوں کا ایک حلقہ نظر آئے گا اُس حلقہ میں لوگ ایسے سکون اَور خاموشی سے بیٹھے ہوں گے کہ گویا اُن کے سر پر چڑیاں بیٹھی ہوئی ہیں یہ اَبو عبداللہ (حسین ) کا حلقہ ہوگا۔ 
اِنکسار و تواضع  : 
لیکن اُس وقار و سکینہ کے باوجود تمکنت و خود پسندی مطلق نہ تھی اَور آپ حد درجہ خاکسار اَور متواضع تھے۔ اَدنیٰ اَدنیٰ اَشخاص سے بے تکلف ملتے تھے، ایک مرتبہ کسی طرف جار ہے تھے راستہ میں کچھ فقراء کھانا کھا رہے تھے، حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو دیکھ کر اُنہیں بھی مدعو کیا، اُن کی درخواست پر آپ فورًا سواری سے اُترپڑے اَور کھانے میں شرکت کر کے فرمایا کہ تکبر کرنے والوں کو خدا دوست نہیں رکھتا اَور اُن فقراء سے فرمایا کہ میں نے تمہاری دعوت قبول کی ہے اِس لیے تم بھی میری دعوت قبول کرو اَور اُن کو گھر لے جا کر کھانا کھلایا۔ اِیثار و حق پرستی آپ کی کتاب فضائل اَخلاق کا نہایت جلی عنوان ہے اِس کی مثال کے لیے تنہا واقعہ شہادت  کافی ہے کہ حق کی راہ میں سارا کنبہ تہ ِ تیغ کرادیا لیکن ظالم حکومت کے مقابلہ میں سپر نہ ڈالی۔
اِستقلالِ رائے  : 
حضرت حسن رضی اللہ عنہ سراپا حِلم تھے آپ کے مزاج میں مطلق گرمی نہ تھی بنو ہاشم اَور بنو اُمیہ میں بہت قدیم رقابت تھی لیکن حسن رضی اللہ عنہ نے اِس رقابت کوبھی دِل سے فراموش کر دیا تھا اِس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ بنی اُمیہ کے مقابلہ میں خلافت سے دست بردار ہوگئے اِس باب میں حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا حال حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے بالکل مختلف تھا، بنو اُمیہ کے مقابلہ میں آپ کسی دستبرداری اَور مصالحت کو پسند نہیں فرماتے تھے جس پر آپ کی تقریریں شاہد ہیں اِسی کا یہ نتیجہ تھا کہ جب اِمام حسن رضی اللہ عنہ نے خلافت سے دستبرداری کا اِرادہ ظاہر کیا تو حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے نہایت سختی کے ساتھ اِس کی مخالفت کی لیکن اِمام حسن رضی اللہ عنہ نے اُن کی مخالفت کے باوجود اپنا اِرادہ نہ بدلا اَور خلافت سے دستبرادار ہو کر دُنیا کو بتلا دیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter