Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

8 - 65
کیا تو ہمیں دونوں طرح کی فضیلتیں حاصل ہوگئیں ایک باطنی یعنی اِعتقادکی کہ اِسلام پر ہم آئے اِسلام پر قائم رہے دُوسری جسمانی جو قربانی کی چیز ہے وہ بھی ہم نے کی کہ جان کی قربانی پیش کی کوئی شہید ہواکوئی رہ گیا، تو رسول اللہ  ۖ  نے اِس کے جواب میں فرمایا  قَوْم یَکُوْنُوْنَ مِنْ بَعْدِکُمْ یُؤْمِنُوْنَ بِیْ وَلَمْ یَرَوْنِیْ  ١  وہ لوگ ہوں گے جو تمہارے بعد آنے والے ہیں مجھ پر اِیمان لائیں گے بغیر مجھے دیکھے ہوئے۔ مجھ کو دیکھنے کے بعد اِیمان لانا یہ تعجب کی بات نہیں بلکہ اِیمان نہ لانا تعجب کی بات ہے اَور جو لوگ مجھے دیکھیں ہی نہ بالکل سرے سے بعد میں آئیں اَور وہ اِسلام میں داخل ہوں اِسلام قبول کریں تو یہ ہے ایسی چیز کہ جو قابل ِ تعجب ہے اُن کو اِرشاد فرمایا کہ وہ بڑے اچھے ہیں یعنی بڑی مبارک باد کے قابل ہیں درجہ تو اُن کا وہی رہے گا ثانوی تو صحابہ کرام کے دَور میں بہت بڑی تعداد مسلمان ہوئی۔یہ  اِبنِ مُحَیْرِیْز صحابی نہیں ہیں تابعی ہیں عالم ہیں ۔
حضرت اَبوبکر   کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ  :
 حضرت اَبوبکر کے دَور میں تو وہ لوگ بھی شامل ہوجائیں گے جو اِسلام سے ہٹ گئے تھے اَور پھر توبہ  کی اَور اِسلام میں آئے ملک میں داخلی اِنتشار بہت پیدا ہوگیا جس کا اَنداز نہیں کیا جاسکتا ایک تو یہ کہ    (جھوٹے) نبیوں نے پیشہ ہی اِختیار کرلیا ایک پیدا ہوا دُوسرا ہوا تیسرا ہوا اِنہوں نے سمجھاکہ یہ تو بڑے نفع کی چیز ہے  
نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ  :
مجھے آج خیال آرہا تھا کہ رسول اللہ  ۖ  سے پہلے نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والے نہیں ملتے وہ نہیں سننے میں آتے اُن کا ذکر نہیں آتا کیونکہ اُس دَور میں اَنبیاء ِکرام کو مشکلات بہت پیش آتی تھیں کامیابی ہوتی نہیں تھی تو کون نبوت کا دعوی کرکے اپنے آپ کو مصیبتوں میں گرفتار کرے وہاں کوئی نہیں ملتا نبوت کا دعوی کرنے والا مگر جب آقائے نامدار  ۖ  کو کامیابیاں ہوئیں تو پھر کھڑے ہونے شروع ہوگئے نبوت کے دعویدار مسیلمہ کذاب، اَسودِعنسی یہ تو وہ تھے جو رسول اللہ  ۖ  کے دَورہی میں جنہوں نے دعوی نبوت کر ڈالا بعد میں اَور بھی تھے ایک عورت بھی تھی۔ چھٹے پارہ میں ایک آیت ہے  مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہ فَسَوْفَ یَأْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّھُمْ وَیُحِبُّوْنَہ  تم میں سے کو ئی اگر مرتد ہوگا تو اللہ تعالیٰ ایسے لوگ لائیں گے جو اُسے محبوب ہوں گے اَور وہ خدا سے محبت رکھتے ہوں گے یعنی وہ لوگ تمہیں ٹھیک کردیں گے۔
  ١  مشکوة شریف  ص ٥٨٤ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter