ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011 |
اكستان |
|
٭ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ۖ نے فرمایا کہ کسی عورت کو جو اللہ تعالیٰ پر اَور قیامت کے دِن پر اِیمان رکھتی ہو یہ جائز نہیں کہ اپنے شوہر کے گھر میں اُس کی اِجازت کے بغیر کسی کو آنے دے۔ (طبرانی، حاکم، بیہقی) نیز عورت کو شوہر کی مرضی کے خلاف باہر نکلنا بھی جائز نہیں اَور اِس بارے میں کسی کی اِطاعت بھی جائز نہیں۔ ٭ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے اِس سے منع فرمایا کہ عورتوں سے بغیر شوہروں کی اِجازت کے بات چیت کی جائے۔ (طبرانی) ٭ اَور حسن بصری سے مرسلًا روایت ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ عورتیں اپنے محرموں کے سوا اَور مردوں سے بات نہ کریں۔ (رواہ ابن سعد) ٭ حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے مرفوعًا روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ تین شخص کبھی جنت میں داخل نہ ہوں گے: دیوث، مردانی شکل بنانی والی عورتیں اَور ہمیشہ شراب پینے والا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ دیوث کسے کہتے ہیں؟ فرمایا جس کو اِس کی پرواہ نہ ہو کہ اُس کی گھروالی عورتوںکے پاس کون آتاہے کون جاتا ہے۔ (طبرانی فی الکبیر) ٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ ۖ مسجد میں تشریف رکھتے تھے کہ ایک عورت قبیلہ مزینہ کی زیب و زینت کے لباس میں (یعنی بناؤ سنگار کے ساتھ) مٹکتی ہوئی مسجد میں آئی تو رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ اے لوگو! اپنی عورتوں کو زیب و زِینت کے لباس پہن کر مسجد وغیرہ میں مٹکنے سے روکو کیونکہ بنی اسرائیل پر اُس وقت تک لعنت نہیں کی گئی جب تک اُن کی عورتوں نے زیب و زِینت کا لباس پہن کر مٹکنا اِختیار نہیں کیا۔ (رواہ ابن ماجہ) ٭ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے مرد کو عورتوں کے درمیان چلنے سے منع فرمایا ہے۔ (رواہ اَبو داود) ٭ حضور ۖ نے فرمایا کہ میں اَپنی اُمت کے لیے عورتوں سے زیادہ خطرناک کوئی فتنہ نہیں سمجھتا ۔(الفیض الحسن)