ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011 |
اكستان |
|
موجودہ قانون اپیل کی سماعت : موجودہ قانون میں قاتل اَور مقتول دونوں کے گھر برباد ہوتے ہیں۔اِسلامی قانون میں ورثۂ مقتول کو تباہی سے بچالیا جاتا ہے نیز اِسلامی قانون میں اپیل گورنر یا سربراہِ مملکت یا قاضی القضاة سن سکتا ہے لیکن وہ صرف یہ دیکھے گا کہ فیصلہ میں شرعی نقطۂ نظر سے کوئی غلطی تو نہیں ہوئی جیسے آج کل سپریم کورٹ میں ہوتا ہے کیونکہ ہرقاضی کے فیصلے ہائی کورٹ کے درجہ کے ہوتے ہیں۔ نیز اِسلام میں قیدیوں کے ساتھ کسی قسم کی بدسلوکی اَور بدزبانی کی اِجازت نہیں۔ اِنتباہ : آخر میں عرض ہے کہ ایسے مسائل جو قرآن ، حدیث، فقہ میں طے شدہ ہیں اُنہیں شوری یا اِسمبلی میں پاس کرانا عوام کے لیے اِن پر بحث کے دروازے کھولنا گناہ ِعظیم ہے اِس میں دُوسری خرابی یہ بھی ہے کہ قانون ِ اِسلامی کے نفاذ میں بِلاوجہ تاخیر ہوتی ہے اَور یہ بھی گناہ ِ کبیرہ ہے۔اِس سے حکومت کو باز رہنا چاہیے ۔ حامد میاں غفرلہ ٢٧ فروری ١٩٨٣ء ( جاری ہے ) ماہنامہ اَنوار مدینہ لاہور میں اِشتہار دے کر آپ اَپنے کاروبار کی تشہیر اَور دینی اِدارہ کا تعاون ایک ساتھ کر سکتے ہیں ! نرخ نامہ بیرون ٹائٹل مکمل صفحہ2000اَندرون رسالہ مکمل صفحہ1000اَندرون ٹائٹل مکمل صفحہ1500اَندرون رسالہ نصف صفحہ500