ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) حضرت علی کے فرامین قانون بن گئے۔ اُن کی دُور اندیشی اور عالی ظرفی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مقابل حضرات سے اِجتہادی خطا ہوئی حضرت ِ عائشہ کا مشورہ کہ علی کے ہاتھ پر بیعت کرو حضرتِ اُسامہ اور حضرت محمد بن مَسْلَمہ کی اِحتیاط کی وجہ۔ حضرتِ معاویہ کا عملی رُجوع ( تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 53 سائیڈA 25-10-1985) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! حضرت ِ حذیفہ بن ِیمان رضی اللہ عنہ جناب ِ رسول اللہ ۖ کے صاحب ِ سِر صحابی کہلاتے تھے۔ اِنہوں نے ایک صحابی کی تعریف کی ہے جن کا نام ہے محمد بن مَسْلَمہ رضی اللہ عنہ۔ وہ کہتے ہیں کہ جو آدمی بھی ہو مجھے اندیشہ ہوتا ہے کہ وہ فتنہ میں مبتلا ہوجائے سوائے تمہارے کہ میں نے جناب ِ رسول اللہ ۖ سے یہ سُنا تھا آپ نے اِرشاد فرمایا لَا تَضُرُّکَ الْفِتْنَةُ تمہیں فتنہ نقصان نہیں پہنچائے گا۔ یہ حدیث آئی ہے اور ہوا بھی اِسی طرح سے ہے۔ ایک دَور ایسا ہوتا ہے کہ جس میں صحیح اور غلط بات کا پہچاننا عوام کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ تو وہ دَور شروع ہوتا ہے حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے نصف زمانۂ خلافت سے، اُس میں فتنے اُٹھنے شروع ہوئے اور وہ بڑھتے چلے گئے حتّٰی کہ یہ نوبت آئی کہ خلیفۂ وقت حضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کو دارُالخلافہ پہنچ