ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
کھائے کچھ نفع نہ ہوگا۔ اِسی طرح چونکہ عورتوں کے اَخلاق کی تربیت نہیں ہوتی اور کسی مربی (تربیت کرنے والے) سے رُجوع نہیں کرتیں، اور جو کچھ سمجھ میں آتا ہے کرلیتی ہیں اِس لیے اپنے کو باکمال سمجھنے لگتی ہیں۔ ایک لڑکی کا کسی شخص سے نکاح ہوا۔ وہ لڑکی نماز روزہ کی پابند تھی اور شوہر اِتنا پابند نہ تھا اور آوارہ سا تھا تو وہ لڑکی کہتی ہے کہ افسوس! میں ایسی پرہیزگار اور ایسے شخص کے جال میں پھنس گئی، میری قسمت ڈوب گئی۔ حالانکہ بے وقوف یہ نہیں سمجھتی کہ اگر ہم نے نماز پڑھی، روزہ رکھا، تلاوت کی تو اپنا کام کیا دُوسرے پر کیا احسان؟ کیا کوئی دوائی پی کر فخر کرتا ہے کہ میں بڑا بزرگ ہوں، دوا پیتا ہوں؟ اِسی طرح یہ سب طاعات ہیں کہ اِن میں اپنا ہی نفع ہے۔ اگر خدا کی نعمتوں کو دیکھا جائے تو درحقیقت ہماری نماز روزہ کچھ بھی نہیں اور جہاں ہزاروں انبیاء اَولیاء اور ملائکہ کی عبادت کے ذخیرے اور ڈھیر کے ڈھیر موجود ہوں اُن کے مقابلہ میں ہمارے روزہ نماز کی مثال ایسی ہے جیسے کہ جواہرات کے سامنے مٹی کے کھلونے۔ تو حقیقت میں حق تعالیٰ کا احسان ہے کہ ہماری ایسی عبادتوں کو قبول فرمالیتے ہیں۔ یہ محض حق تعالیٰ کی رحمت ہے کہ ہماری ناقص عبادت کو شمار کرلیا ،یہ محض فضل ہے پھر ایسی عبادت پر خوش ہونا اور فخر کرنا جہالت ہے۔ اور اِس فخر و کبر کا منشاء بھی جہالت ہے اور جس قدر کم عقل ہوتی ہے یہ مرض کبر کا زیادہ ہوتا ہے۔ چنانچہ مردوں کے مقابلہ میں عورتوں میں یہ مرض زیادہ ہوتا ہے۔ (اِصلاح النساء ص ١٨٧) تکبر اور بدتہذیبی : عورتوں پر بہت تعجب ہے۔ یہ حج کا اِرادہ کرکے مردوں سے بھی زیادہ اپنے کو بڑا سمجھنے لگتی ہیں۔ بلکہ آج کل عمومًا ویسے بھی عورتوں میں بڑائی کا مادہ زیادہ ہوتا ہے۔ بعض دفعہ تو یہ عورتیں مردوں سے خوشامد کراتی ہیں اِن کو غیرت اور شرم بھی نہیں آتی کہ مردرَات دِن جان کھپائے، اِن کے واسطے کماکر لاتے ہیں۔ کیا مردوں کی عنایت کا یہی نتیجہ ہے کہ یہ مردوں کے بھی سر چڑھیں۔ میں سچ کہتا ہوں کہ اگر عورتیں ذرا صبر و تحمل سے کام کریں تو اِنہیں مردوں سے بھی زیادہ ثواب ملے کیونکہ یہ ضعیف اور کمزور ہیں۔ ضعیفوں کا تھوڑا سا عمل بھی طاقتور آدمی کے بہت سے اعمال سے بعض دفعہ بڑھ جاتا ہے مگر عورتوں میں جس قدر ضعف ہے اُسی قدر مردوں پر شیر ہوتی ہیں اور یہ مردوں کا تحمل ہے کہ اِن کو سر چڑھالیتے ہیں ورنہ اِن کے سامنے تو عورتوں کی حقیقت ہی کیا ہے۔ اگر مرد کو غصہ آجائے تو ایک