Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007

اكستان

26 - 64
غور فرمائیں، آپ نے کیا فرمایا  خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہ'۔  عَلَّمَ یُعَلِّمُ تَعْلِیْمًا  کس سے ہے جی؟ باب ِتفعیل سے ہے اور تَفْعِیْلْ  کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت کیا ہے؟ مبالغہ، ایک خصوصیت کیا ہے؟ مبالغہ،  قَطَعَ یَقْطَعُ قَطْعًا کاٹنا  اور  قَطَّعَ یُقَطِّعُ تَقْطِیْعًا  خوب خوب کاٹنا۔ کَسَرَ یَکْسِرُ کَسْرًا   توڑنا  اور  کَسَّرَ یُکَسِّرُ تَکْسِیْرًا   خوب خوب توڑدینا  قَصَمَ یَقْصِمُ قَصْمًا  چور چور کرنا  اور  قَصَّمَ یُقَصِّمُ تَقْصِیْمًا  چورا چورا کردینا۔ تو تفعیل کی خصوصیات میں سے ایک خاصیت کیا ہے، مبالغہ یعنی معلم وہی ہوگا، خیریت کا مستحق وہی ہوگا، وہی اُستاد کہلانے کے لائق ہوگا جو     اپنی ساری توجہ بچوں کے ساتھ، طالب علموں کے ساتھ اِس طرح پر لگادیوے کہ اُن کی زندگی کے بنانے میں کوئی کسر باقی نہ رکھے۔ 
اگر پڑھانے کے لیے مطالعہ کی ضرورت ہے تو مطالعہ کرے، محنت کی ضرورت ہے تو محنت کرے۔ طلباء کی نگرانی کی ضرورت ہے تو طلباء کی نگرانی کرے۔ گویا کہ پوری توجہ اور اِنہماک ہو طلباء کی ذات کے ساتھ اور اُن کی تعلیم کے ساتھ، ایسا مُعلم مُعلم ہوگا اور وہی خیریت اور بشارت کا مستحق ہوگا۔ جو صرف ڈیوٹی پوری کرے، تنخواہ لیتا رہے، مزے اُڑاتا رہے اور آیا اور بیٹھ کر تقریر کرکے چلاجائے، چاہے طلباء نے سمجھا  کہ نہیں سمجھا، اُنہوں نے کچھ پایا کہ نہیں پایا، تو ایسا کرنے والے کا نام معلم نہیں رکھا جائے گا، نہ وہ بشارت کا مستحق ہوگا، تو پہلے حصہ میں اللہ کے رسول  ۖ  نے متعلم اور علم حاصل کرنے والے کے لیے بتلایا کہ کیسے  وہ بشارت کا مستحق ہوگا اور کون ہوگا؟ اُن کے لیے رہنمائی ہے اور دُوسرے حصے میں معلم کے لیے رہنمائی ہے کہ ہر آدمی معلم کہلانے کے لائق نہیں ہوگا جب تک کہ واقعةً وہ بچوں کے ساتھ پوری توجہ اور اِنہماک کے ساتھ  لگا نہ رہے۔ تو جب اِس طرح سے پڑھاجاتاتھا اور پڑھایا جاتا تھا دوستو، تب اِن مدارسِ عربیہ کے  اندر وہ  لوگ پیدا ہوا کرتے تھے جو اپنے وقت کے غزالی ہوا کرتے تھے، اپنے وقت کے وہ رُومی ہوا کرتے تھے اور اپنے وقت کے بڑے محدث ہوا کرتے تھے اور بڑے مفسر ہوا کرتے تھے۔ ایک طرف تقوی اور طہارت میں بھی اُن کا درجہ بہت بلند ہوا کرتا تھا۔ دُوسری طرف اِستعدادِ علمی میں بھی اپنے زمانے کے اِمام   ہوا کرتے تھے  اور پھر اللہ اُن سے خدمت لیا کرتا تھا دین کی۔ 
دین کی خدمت کون کرسکتا ہے  ؟ 
دین کی خدمت دوستو وہی کرسکتا ہے جس کی اِستعداد بھی پختہ ہو اور جس کا باطن بھی پاک اور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
4 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 3
5 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 74
6 سبقت لے جانے والوں کا درجہ بڑا ہے : 8 74
7 خلافت مستحکم ہوجائے تو بیعت ضروری ہوجاتی ہے : 9 74
8 حضرت ِاُسامہ کی اِحتیاط کی وجہ : 9 74
9 حضرت ِمحمد بن مسلمہ کی اِحتیاط کی وجہ : 10 74
10 حضرتِ علی کی عالی ظرفی : 10 74
11 حضرتِ عائشہ کی جانب سے حضرتِ علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے کا مشورہ : 10 74
12 حضرتِ طلحہ کے قاتل مروان کی اِن سے بدگمانی کی وجہ : 11 74
13 حضرتِ علی کے ہاتھ پر حضرتِ طلحہ و حضرت زبیر کی بیعت : 11 74
14 حضرتِ عائشہ، حضرتِ طلحہ، حضرتِ زبیر کا بصرہ پر قبضہ : 11 74
15 احمد ابن ِ قیس کا حضرتِ عائشہ کو جواب : 12 74
16 اِن حضرات کی اِجتہادی غلطی : 12 74
17 خود حضرتِ معاویہ کا عملی رُجوع : 12 74
18 بعد میں حضرتِ علی کے فیصلے ہمیشہ کے لیے قانون بن گئے : 13 74
19 حضرت ِ علی کی عالی ظرفی اور دُور اندیشی : 13 74
20 حضرت کی سورہ کہف پڑھتے رہنے کی تلقین : 13 74
21 وفیات 14 1
22 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
23 مکتوب گرامی 20 1
24 بنام مولانا محمد نافع صاحب ضلع جھنگ 20 23
25 درس ِ حدیث 21 1
26 طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 22 1
27 طلباء کرام پر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم : 22 26
28 دین کی حفاظت ہمیشہ دینی مدارس سے ہوئی ہے : 23 26
29 حقیقی اور واقعی معلم و متعلم کون ہیں ؟ 24 26
30 مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ میں قرآن سے مراد علومِ شرعیہ ہیں : 24 26
31 دین کی خدمت کون کرسکتا ہے ؟ 26 26
32 سچّے لوگ کون ہوتے ہیں ؟ 27 26
33 اَکابر علمائِ دیوبند کیسے تھے ؟ 27 26
34 مدارس ِ دینیہ چھائونیاں ہیں : 27 26
35 آج کے فتنوں میں سے بڑا فتنہ ؟ 28 26
36 اللہ نے اِس گروہ کو اپنی رحمت سے دُور کردیا ہے : 28 26
37 ہمیں اہل ِ فقہ ہونے پر فخر ہے : 29 26
38 رسول اللہ ۖ نے کہیںنہیں فرمایا کہ میری حدیث پر عمل کرو : 29 26
39 ہر حدیث قابل ِ عمل نہیں ہوتی : 30 26
40 سنت اور حدیث کے درمیان کونسی نسبت ہے ؟ 30 26
41 مگر تنقید آقا ۖ پر گوارہ کرنہیں سکتا 32 1
42 ( جناب اثر جونپوری ) 32 41
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
44 کرامت حضرت ِ فاطمہ : 33 43
45 بقیہ : طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 34 26
46 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 35 1
47 تکبر : 35 46
48 تکبر اور بدتہذیبی : 36 46
49 تکبر او ر خود پسندی کا علاج : 37 46
50 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
51 تین وجوہ سے عربوں سے محبت کرنی چاہیے : 39 50
52 تین آدمی تباہ کاروں میں سے ہیں : 39 50
53 ایسا دَور آجائے گا جس میں تین چیزیں نہایت قیمتی اور کمیاب ہوں گی : 39 50
54 اِنسان کے تین دوست : 40 50
55 اِسلام اور غامدیت … ایک تقابل 42 1
56 غامدی صاحب کے عقائد و نظریات متفقہ اِسلامی عقائد و اَعمال 42 55
57 ایک تھا مرزا قادیانی 48 1
58 ( محمد خبیب ،متعلم جامعہ مدنیہ جدید درجہ خامسہ) 48 57
59 یہودی خباثتیں 50 1
60 ١۔ مکابیین کی تحریک : 51 59
61 طلباء کی ڈاک مولانا سید محمود میاں صاحب کے نام 55 1
62 ایک سوال جس نے ہمارے ذہنوں کو حیران کردیا! 55 61
63 ایک خواب 56 61
64 قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 56 1
66 دینی مسائل ( مہر کا بیان ) 57 1
67 مہرِ معجل اور مہرِ مؤجّل : 57 66
68 اگر نکاح کے وقت میں مہر کا بالکل ذکر نہ ہو یا مجہول یا حرام شے کا بطور ِمہر ذکر ہو : 58 66
69 نام کتاب : تحریک ختم نبوت کی یادیں 59 1
70 نام کتاب : عمدة البیان فی تفسیر القرآن (جلد اوّل) 59 69
71 نام کتاب : جمالِ انور 60 69
72 نام کتاب : فتنہ انکارِ حدیث 61 69
73 اخبار الجامعہ 62 1
74 درس حدیث 7 1
Flag Counter