ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
تین وجوہ سے عربوں سے محبت کرنی چاہیے : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ''اَحِبُّوا الْعَرَبَ لِثَلَاثٍ لِاَنِّیْ عَرَبِیّ، وَالْقُرْآنَ عَرَبِیّ، وَکَلَامَ اَھْلِ الْجَنَّةِ عَرَبِیّ ''۔ (شعب الایمان للبیہقی، بحوالہ مشکٰوة ص ٥٥٣) حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : تین وجوہ سے عربوں سے محبت کرو۔ پہلی وجہ تو یہ ہے کہ میں خود عربی ہوں، دُوسری وجہ یہ کہ قرآن عربی زبان میں ہے اور تیسری وجہ یہ کہ جنتیوں کی زبان بھی عربی ہوگی۔ تین آدمی تباہ کاروں میں سے ہیں : عَنْ فُضَالَةَ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ '' ثَلٰثَة مِّنَ الْعَوَاقِرِ، اِمَام اِنْ اَحْسَنْتَ لَمْ یَشْکُرْ وَاِنْ اَسَأْتَ لَمْ یَغْفِرْ، وَجَار سُوْئ اِنْ رَاٰی خَیْرًا دَفَنَہ وَاِنْ رَاٰی شَرًّا اَذَاعَہ ، وَامْرَأَة اِنْ حَضَرْتَ آذَتْکَ وَاِنْ غِبْتَ عَنْھَا خَانَتْکَ ''۔ (معجم طبرانی کبیر ج ١٨ ص ٣١٨) حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : تین آدمی تباہ کاروں میں سے ہیں : اوّل وہ حاکم جو تمہارے اچھے کام پر تمہارا شکر گزار نہ ہو اور تم سے کوئی غلطی و بُرائی ہوجائے تو معاف نہ کرے۔ دُوسرے وہ بُرا پڑوسی جو تمہاری اچھائی کو تو چھپائے اور اگر کوئی بُرائی دیکھے تو لوگوں میں اُس کا چرچا کرتا پھرے۔ تیسری وہ بیوی جو تمہارے گھر موجود ہونے پر تمہیں (اپنے قول و فعل سے) اَذیت دے اور اگر تم گھر پر نہ ہو تو تم سے خیانت کرے۔ ایسا دَور آجائے گا جس میں تین چیزیں نہایت قیمتی اور کمیاب ہوں گی : عَنْ حُذَیْفَةَ بْنِ الْیَمَانِ عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قَالَ سَیَأْتِیْ عَلَیْکُمْ زَمَان لَایَکُوْنُ فِیْہِ شَیْئ اَعَزَّ مِنْ ثَلٰثٍ، دِرْھَم حَلَال، وَاَخ