ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
جگہوں پر بھیجتے ہیں۔ گورنمنٹ کے کالجز، یونیورسٹیاں، جہاں انگریزی تعلیم ہوتی ہے، بڑی بڑی لوگوں کو دُنیاوی ڈگریاں ملتی ہیں، وہاں پر تو ہر قسم کے لوگ جاتے ہیں، ہندو جاتا ہے، مسلمان جاتا ہے، سِکھ جاتا ہے، عیسائی جاتا ہے۔ ڈاکٹر بننے کے لیے، اِنجینئر بننے کے لیے، دُنیاوی بڑی بڑی ڈگریاں حاصل کرنے کے لیے، کوئی امتیاز نہیں ہے ہر آدمی جاتا ہے، نہ کافر کا اِمتیاز، نہ مؤمن کا اِمتیاز، نہ مسلم کا اِمتیاز، نہ غیر مسلم کا اِمتیاز، لیکن اللہ کے رسول ۖ کی حدیث ِ پاک حاصل کرنے کے لیے اللہ نے آپ کا اِنتخاب کیا ہے، ڈاکٹر نہیں آئے گا، غیر مسلم نہیں آئے گا، اِس لیے کہ اللہ کو آپ سے دین کی حفاظت کرانی مقصود ہے، دین کی دعوت کو آپ ٹھہرانے والے انشاء اللہ ہوں گے۔ دین کی حفاظت ہمیشہ دینی مدارس سے ہوئی ہے : اور اِنہی مراکز سے ہمیشہ دین کی حفاظت ہوئی ہے، پہلے بھی ہوئی اور آج بھی ہوئی۔ پہلے بھی ہمارے وہ اَکابر جو اِنہی درسگاہوں کے فاضل تھے اُنہوں نے دین کی حفاظت فرمائی، دین کی خدمت کی، دین کی اِشاعت کی، کتاب اللہ اور سنت ِرسول اللہ کی تعلیم کو عام کیا اور جب کبھی کوئی فتنہ اُٹھا دین کے خلاف تو اُنہوں نے فتنہ کا مقابلہ کیا۔ آپ دیکھو گے کہ کوئی دینی فتنہ اُٹھتا ہے تو یونیورسٹیوں سے اُس کے خلاف آواز اُٹھانے والے آپ کو نظر نہیں آئیں گے، کالجوں سے اُس کے خلاف آواز نہیں اُٹھے گی لیکن اللہ کے دین کے خلاف جب کوئی بات کرتا ہے تو مدارس ِ دینیہ، مدارس ِ عربیہ، مراکز ِ عربیہ اور مراکز ِ دینیہ جو ہوتے ہیں وَہیں سے آواز اُس کے خلاف اُٹھتی ہے اِس لیے کہ اللہ نے اُنہی کو دین کے کام کے لیے منتخب کیا ہے۔ تو دوستو! یہ بڑی عجیب نعمت ہے، یہ بڑا اللہ کا اِحسان ہے ہم لوگوں پر، آپ حضرات پر کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں دین کے کام میں لگایا ہے۔ اور اِسی وجہ سے دوستو اللہ کے رسول ۖ نے فرمایا خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہ' یہ خیریت کی بشارت اللہ کے رسول ۖ نے ڈاکٹری پڑھنے والے کو، جغرافیہ پڑھنے والے کو، سائنس پڑھنے والے کو نہیںدی۔ اللہ کے رسول ۖ کی زبانِ پاک پر یہ جو بشارت آئی ہے یہ کس کے لیے آئی ہے؟ آپ حضرات کے لیے ہے، اُن لوگوں کے لیے جو دین کی تعلیم حاصل کرنے والے ہیں اور جو دین کی تعلیم دُوسروں کو بتلانے والے اور سکھلانے والے ہیں۔ ''خَیْرُکُمْ '' تم میں کا بہتر اِنسان وہ ہے؛