ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
حضرت مولانا ابوبکر صاحب غازی پوری مد ظلہم (فاضل دارُالعلوم دیوبند ومدیر مجلہ زمزم، انڈیا ) کی پاکستان آمد ہوئی۔ حضرت ٧جون ٢٠٠٧ء کو جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہور بھی تشریف لائے ۔ا ِس موقع پر آپ نے جامعہ کے اَساتذہ کرام اور طلباء سے مفصل خطاب فرمایا ۔ آپ کا یہ قیمتی بیان قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ (ادارہ) طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْاَنْبِیَآئِ وَالْمُرْسَلِیْنَ اَمَّا بَعْدُ ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقِیْنَ۔ وَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّةِ الْخُلَفَآئِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیّیْنَ۔ وَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہ' اَوْ کَمَا قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ۔ حضرات ِعلمائے کرام ، حضراتِ اَساتذہ، طلبائِ عزیز ! میں اِس قدر تھکا ہوا ہوں اور کل مجھے سفر کرنا ہے، سفر بھی سوار ہے۔ اِس وقت مجھ میں بات کرنے کی قطعًا ہمت نہیں ہے۔ آپ حضرات کی محبت اور اِکرام کی یہ بات ہے کہ آپ نے مجھے موقع دیا، میں یہاں آیا۔ الحمد للہ مدرسہ کو دیکھ کرکے خوشی ہوئی، بڑی تعداد طلباء کی اور شروع سے لے کرکے آخر تک کی جماعتیں دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی۔ آپ اپنے اَساتذہ سے اِستفادہ کریں، کرتے رہیں یہ آپ کے لیے سعادت کی بات ہے۔ ہم لوگوں کا تو آنا جانا ہوتا رہتا ہے، اصل آپ کے اساتذہ ہیں اور اُن کا اِکرام ہے، اُن کا اِحترام ہے، اُن سے فائدہ اُٹھانا ہے۔ باہر سے لوگ آتے ہیں تھوڑی دیر کے لیے، چلے جاتے ہیں، فائدہ تو آپ کو اِن سے اُٹھانا ہے۔ طلباء کرام پر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم : دوستو ! اللہ سبحانہ' وتعالیٰ کا یہ خاص فضل ہے، کرم ہے، اِحسان ہے، آپ سب حضرات پر کہ اللہ نے آپ حضرات کو ایسی جگہ پر لاکرکے رَکھ دیا ہے جہاں سے دین کی اِشاعت اور دین کی حفاظت کا اِنتظام ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا جن اَفراد پر، جن لوگوں پر، جن اَشخاص پر خاص کرم ہوتا ہے پروردگارِ عالَم اُنہی کو اِن