ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب ( حضرت علامہ سےّد احمد حسن سنبھلی چشتی رحمة اللہ علیہ ) کرامت حضرت ِ فاطمہ : (٦٠) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ بَیْنَمَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی عِنْدَ الْکَعْبَةِ وَجَمْعُ قُرَیْشٍ فِیْ مَجَالِسِھِمْ اِذْ قَالَ قَائِل مِّنْھُمْ اَلَاتَنْظُرُوْنَ اِلٰی ھٰذَا الْمَرَائِیِّ اَیُّکُمْ یَقُوْمُ اِلٰی جَزُوْرِ اٰلِ فُلَانٍ فَیَعْمِدُ فَرَثَھَا وَدَمَھَا وَسَلَاھَا ثُمَّ یُمْھِلُہ حَتّٰی اِذَا سَجَدَ وَضَعَہ بَیْنَ کَتِفَیْہِ فَاَبْعَثَ اَشْقَاھُمْ فَلَمَّا سَجَدَ وَضَعَہ بَیْنَ کَتِفَیْہِ وَثَبَتَ النَّبِّیُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَاجِدًا فَضَحِکُوْا حَتّٰی مَالَ بَعْضُھُمْ اِلٰی بَعْضٍ مِنَ الضِّحْکِ فَانْطَلَقَ مُنْطَلِق اِلٰی فَاطِمَةَ فَاَقْبَلَتْ تَسْعٰی وَثَبَتَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّمَ سَاجِدًا حَتّٰی اَلْقَتْہُ عَنْہُ وَاَقْبَلَتْ عَلَیْھِمْ تَسُبُّھُمْ فَلَمَّا قَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّمَ الصَّلٰوةَ قَالَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّمَ اَللّٰھُمَّ عَلَیْکَ بِقُرَیْشٍ ثَلٰثًا اِلٰی آخِرِالْحَدِیْثِ ۔ (متفق علیہ) ''حضرت عبد اللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ جس وقت رسول اللہ ۖ نماز پڑھتے تھے کعبہ کے پاس اِس حال میں کہ ایک جماعت قریش اپنی مجلسوں میں تھی (اور وہ مجالس حرم شریف میں تھیں) ناگاہ کسی کہنے والے نے اُن میں سے کہا تم نہیں دیکھتے ہو اِس (حضور سرورِ عالم ۖ ) ریا کرنے والے کی طرف (اور یہ بات ابوجہل نے کہی تھی) تم میں سے کون شخص ہے کہ جاوے طرف اُونٹ ذبح کیے ہوئے فلاں قبیلہ کے (کسی