Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007

اكستان

13 - 64
بعد میں حضرتِ علی کے فیصلے ہمیشہ کے لیے قانون بن گئے  :  
اَب جتنے بھی باغیوں کے یا دوسرے فتوے بعد میں مرتب کیے گئے مسالک مرتب کیے ائمہ اربعہ  نے حضرتِ علی رضی اللہ عنہ کے اقوال اور اُن کے فتوؤں اور اُن کے فیصلوں کو لیا ہے اور اِن سب حضرات کے فیصلوں اور رائے کو اُنہوں نے مرجوح  ١  قرار دیا ہے۔ اور بغاة کے اَحکام اُن   ٢   سے ہی لیے گئے ہیں،  تو باغی کو ماررہے ہیں وہ گرگیا ہے، وہ زخمی ہوگیا ہے، وہ ہتھیار پھینک کر بھاگ گیا ہے، وہ گھر میں چُھپ گیا  ہے تو کیا کیا جائے؟ چھوڑدیاجائے۔ یہ حضرتِ علی رضی اللہ عنہ سے لیا گیا۔ جَمَل کے موقع پر جو اِرشاد ات فرمائے وہ  احکام بنے ہیں۔ تو احمد ابن ِ قیس نے حضرتِ عائشہ سے کہا کہ آپ کے فرمانے پر میں نے اُن  سے بیعت کی ہے تو اَب کیسے؟ 
حضرت ِ علی کی عالی ظرفی اور دُور اندیشی  : 
 پھر جب حضرتِ علی رضی اللہ عنہ بصرہ پہنچے اُنہوں نے احمد بن قیس کو بلایا، اُن کا قبیلہ بھی تھا،   اُنہوں نے کہا جناب ٹھیک ہے بیعت میں نے جناب کے دست ِ مبارک پر کی ہے، آپ اِرشاد فرمائیں تو میں آپ کے ساتھ مل کر لڑوں گا اورچلوں گا۔ اور اِرشاد فرمائیں تو میں دوسرے جو قبیلے ہیں یا اور لوگ ہیں اُن سب کو لڑائی میں آنے سے روک دوں، اِن دو میں سے جو آپ پسند فرمائیں۔ تو حضرتِ علی رضی اللہ عنہ نے   یہ فرمایا کہ تم اُن کو لڑائی میں آنے سے روک دو یہ بہتر ہے بہ نسبت اِس کے کہ تم میرے ساتھ شامل ہوکر لڑو،  گویا یہ گنجائش وسعت ِ قلب بہت زیادہ تھی۔ اُنہوں نے نظر انداز فرمایا ہے ایسے حضرات کو۔ 
تو حضرتِ محمد بن مَسْلَمہ رضی اللہ عنہ کی یہاں تعریف کی بات آرہی ہے کہ رسول اللہ  ۖ  نے  اِن کے بارے میں یہ فرمایا کہ اِنہیں فتنے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا بچے رہیں گے اور عمل اِن کا یہ رہا ہے کہ ساتھ اِنہوں نے دیا ہے رہے اُسی علاقے میں ہیں وہاں سے ہٹ کر نہیں گئے، مدینہ طیبہ ہی میں رہے ہیں، وہیں کے رہنے والے ہیں، وہیں وفات ہوئی ہے  ٤٥  یا  ٤٦  ہجری میں، لیکن عملی طورپر یکسو ہوکر رہے ہیں۔
 حضرت   کی سورہ کہف پڑھتے رہنے کی تلقین  :
اور مجھے ویسے خیال آتا ہے بہت دفعہ، دل چاہتا ہے کہنے کوبھی کہ یہ جو سورۂ کہف ہے اِس کی دس 
   ١   بے وزن     ٢  حضرت علی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
4 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 3
5 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 74
6 سبقت لے جانے والوں کا درجہ بڑا ہے : 8 74
7 خلافت مستحکم ہوجائے تو بیعت ضروری ہوجاتی ہے : 9 74
8 حضرت ِاُسامہ کی اِحتیاط کی وجہ : 9 74
9 حضرت ِمحمد بن مسلمہ کی اِحتیاط کی وجہ : 10 74
10 حضرتِ علی کی عالی ظرفی : 10 74
11 حضرتِ عائشہ کی جانب سے حضرتِ علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے کا مشورہ : 10 74
12 حضرتِ طلحہ کے قاتل مروان کی اِن سے بدگمانی کی وجہ : 11 74
13 حضرتِ علی کے ہاتھ پر حضرتِ طلحہ و حضرت زبیر کی بیعت : 11 74
14 حضرتِ عائشہ، حضرتِ طلحہ، حضرتِ زبیر کا بصرہ پر قبضہ : 11 74
15 احمد ابن ِ قیس کا حضرتِ عائشہ کو جواب : 12 74
16 اِن حضرات کی اِجتہادی غلطی : 12 74
17 خود حضرتِ معاویہ کا عملی رُجوع : 12 74
18 بعد میں حضرتِ علی کے فیصلے ہمیشہ کے لیے قانون بن گئے : 13 74
19 حضرت ِ علی کی عالی ظرفی اور دُور اندیشی : 13 74
20 حضرت کی سورہ کہف پڑھتے رہنے کی تلقین : 13 74
21 وفیات 14 1
22 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
23 مکتوب گرامی 20 1
24 بنام مولانا محمد نافع صاحب ضلع جھنگ 20 23
25 درس ِ حدیث 21 1
26 طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 22 1
27 طلباء کرام پر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم : 22 26
28 دین کی حفاظت ہمیشہ دینی مدارس سے ہوئی ہے : 23 26
29 حقیقی اور واقعی معلم و متعلم کون ہیں ؟ 24 26
30 مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ میں قرآن سے مراد علومِ شرعیہ ہیں : 24 26
31 دین کی خدمت کون کرسکتا ہے ؟ 26 26
32 سچّے لوگ کون ہوتے ہیں ؟ 27 26
33 اَکابر علمائِ دیوبند کیسے تھے ؟ 27 26
34 مدارس ِ دینیہ چھائونیاں ہیں : 27 26
35 آج کے فتنوں میں سے بڑا فتنہ ؟ 28 26
36 اللہ نے اِس گروہ کو اپنی رحمت سے دُور کردیا ہے : 28 26
37 ہمیں اہل ِ فقہ ہونے پر فخر ہے : 29 26
38 رسول اللہ ۖ نے کہیںنہیں فرمایا کہ میری حدیث پر عمل کرو : 29 26
39 ہر حدیث قابل ِ عمل نہیں ہوتی : 30 26
40 سنت اور حدیث کے درمیان کونسی نسبت ہے ؟ 30 26
41 مگر تنقید آقا ۖ پر گوارہ کرنہیں سکتا 32 1
42 ( جناب اثر جونپوری ) 32 41
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
44 کرامت حضرت ِ فاطمہ : 33 43
45 بقیہ : طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 34 26
46 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 35 1
47 تکبر : 35 46
48 تکبر اور بدتہذیبی : 36 46
49 تکبر او ر خود پسندی کا علاج : 37 46
50 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
51 تین وجوہ سے عربوں سے محبت کرنی چاہیے : 39 50
52 تین آدمی تباہ کاروں میں سے ہیں : 39 50
53 ایسا دَور آجائے گا جس میں تین چیزیں نہایت قیمتی اور کمیاب ہوں گی : 39 50
54 اِنسان کے تین دوست : 40 50
55 اِسلام اور غامدیت … ایک تقابل 42 1
56 غامدی صاحب کے عقائد و نظریات متفقہ اِسلامی عقائد و اَعمال 42 55
57 ایک تھا مرزا قادیانی 48 1
58 ( محمد خبیب ،متعلم جامعہ مدنیہ جدید درجہ خامسہ) 48 57
59 یہودی خباثتیں 50 1
60 ١۔ مکابیین کی تحریک : 51 59
61 طلباء کی ڈاک مولانا سید محمود میاں صاحب کے نام 55 1
62 ایک سوال جس نے ہمارے ذہنوں کو حیران کردیا! 55 61
63 ایک خواب 56 61
64 قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 56 1
66 دینی مسائل ( مہر کا بیان ) 57 1
67 مہرِ معجل اور مہرِ مؤجّل : 57 66
68 اگر نکاح کے وقت میں مہر کا بالکل ذکر نہ ہو یا مجہول یا حرام شے کا بطور ِمہر ذکر ہو : 58 66
69 نام کتاب : تحریک ختم نبوت کی یادیں 59 1
70 نام کتاب : عمدة البیان فی تفسیر القرآن (جلد اوّل) 59 69
71 نام کتاب : جمالِ انور 60 69
72 نام کتاب : فتنہ انکارِ حدیث 61 69
73 اخبار الجامعہ 62 1
74 درس حدیث 7 1
Flag Counter