ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
قبیلہ میں اُونٹ ذبح کیا گیا تھا) پس لاوے اُس کی لید اور خون اور وہ کھال جس میں بچہ ہوتا ہے پھر اُن چیزوں کو رکھے یہاں تک کہ جس وقت آنحضرت ۖ سجدہ کریں تو آپ کے دو شانوں کے بیچ میں ڈال دے۔ سو اُٹھا اُن میں کا بدبخت بڑا شقی پھر جب حضرت ۖ نے سجدہ کیا تو اُس نے اُن چیزوں کو آپ کے دونوں کندھوں کے بیچ میں رکھ دیا اور حضور سرورِ عالم ۖ اپنی جگہ پر ثابت رہے سجدہ کی حالت میں۔ پس ہنسے وہ مشرک، یہاں تک کہ ہنسنے کی وجہ سے بعض اُن میں کا بعض کی طرف جھک گیا، پھر گیا ایک جانے والا (اور وہ ابن ِمسعود تھے) حضرت فاطمہ کے پاس (اور آپ کو اِس حال سے خبردی اور آپ چھوٹی عمر کی تھیں اُس وقت) سو آپ دوڑتی ہوئی تشریف لائیں اور حضور ۖ بدستور سجدہ میں ثابت قدم رہے یہاں تک کہ وہ چیزیں حضور ۖ کے اُوپر سے ہٹادیں اور حضرت فاطمہ اُن مشرکوں کی طرف متوجہ ہوئیں اور اُن کو جھڑکا اور ڈانٹا۔ '' یہ مضمون طویل ہے بقدرِ ضرورت نقل کردیا۔ اِس میں قوت اور ہمت اور کرامت ہے حضرت فاطمہ کی، کہ باوجود چھوٹی عمر کے ایسی دلیری اور دین کی مدد کی ۔اور اُن لوگوں کو کچھ جواب نہ بن پڑا اور مجال نہ ہوئی کہ کچھ کہہ سکیں۔ سبحان اللہ! اہل اللہ کو ایسا ہی ہونا چاہیے، اُن کی مدد خدا کرتا ہے۔ (اِس حدیث کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے، دونوں روایتوں کے بعضے لفظوں میں اختلاف ہے)۔ (جاری ہے) بقیہ : طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت تو بطورِ خصوص صحابۂ کرام اور خلفائے راشدین کی سنت کا بڑے اہتمام سے ذکر فرمایا اللہ کے رسول ۖ نے، اور اُس کو مضبوطی سے تھامنے کے لیے فرمایا تاکہ معلوم ہوجائے کہ اہل ِ سنت والجماعت میں سے وہی شخص شمار ہوگا جو میری سنت کے ساتھ ساتھ میرے خلفاء راشدین کی سنت کو مضبوطی سے تھامے، اور یہ کون لوگ ہیں؟ یہ وہ لوگ ہیں جو فقہاء ہیں، جو محدثین ہیں۔ اور جو اِس کا اِنکار کرنے والے ہیں وہ شیعہ ہیں اور غیر مقلدین ہیں۔اللہ ہمیں اِن کے شر سے محفوظ رکھے۔ وَآخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ للّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ۔