ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
کی طرف آئیں گی اور بہت سی قومیں اُدھر چلیں گی ،وہ کہیں گے کہ آئو رب کے پہاڑ پر چڑھیں ،یعقوب کے خدا کی طرف چلیں ،پھر وہ ہمیں اپنے طریقے سکھا ئے گا۔ '' ''اور ہم اُس کے راستوں میں چلیں گے ،کیونکہ صہیون سے شریعت ظاہر ہو گی اور یرو شلم کے رب کا کلمہ ظہور پذیر ہو گا۔ '' ١ اور کہا گیا : اُسکے سب انتظار کرنے والوں کیلئے نعمت ہے ،کیونکہ صہیون کی قوم یرو شلم میں رہتی ہے ۔ ٢ ایک جگہ یوں کہا گیا : بلند پہاڑ پر چڑھ! اے صہیون کی خوشخبری والے ،قوت کے ساتھ اپنی آواز بلند کر،اے یرو شلم کی خوشخبری والے ۔'' ٣ صہیونیت کا لفظ جب سے وجو د میں آیا ہے اُس کا بنیادی مفہوم ایک ایسی یہودی تحریک کا ہے جو بنی اسرائیل کی عزت وعظمت کی باز یا فت اور مسجد ِاقصیٰ کے ڈھیر پر ہیکل ِسلیمان کی تعمیر کی خاطر تمام ممکنہ وسائل کے استعمال کی کوشش کرتی ہے اور وہ پوری دُنیا پر وہاں سے ایک یہودی بادشاہ کے ذریعے حکومت کا اِرادہ رکھتی ہے جو اُن کے نزدیک ''مسیح ِمنتظر ''ہے۔بہت سے حضرات یہ سمجھتے ہیں کہ صہیونیت اپنے جدید ''پیغامبر ''تھیوڈ ور ہرزل کے زمانے سے شروع ہوئی ہے ،لیکن یہ دُرست نہیں ہے حقیقتاً یہ بہت قدیم تحریک ہے جو مختلف مراحل سے گزر تی رہی ہے۔ ٤ جن میں اہم مرحلے مندرجہ ذیل ہیں : ١۔ مکابیین کی تحریک : سب سے پہلے مکابیین کی تحریک یہودیوں کے بابل کی گرفتاری سے واپس ہو نے کے بعد شروع ہوئی جس کا اوّلین مقصد ''صہیون ''کی طرف باز گشت اور ہیکل ِسلیمانی کی ازسرِنو تعمیر تھی ۔ ٢۔ تحریک ِبار کو خبا :(١١٧۔ ١٣٨) بار کو خبا یہودی نے اپنی قوم میں رُوح پھونکی اور فلسطین میں اَکھٹا ہو نے کی اُنہیں پر جو ش دعوت ١ اشعیائ٢٠ ٢ اشعیائ٢٠ ٣ اشعیائ٤٠ ٤ دیکھیے انسائیکلو پیڈیا بریٹینیکا لفظ Zionism