Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007

اكستان

25 - 64
کا حافظ بن جائے نہیں، یہ توعنوان ہے، چونکہ تمامِ علومِ شرعیہ کی اصل اور جڑ کونسی چیز ہے؟ قرآن ہے، اِسی سے جو ہے سارے علوم نکلے ہیں، تو سارے علومِ شرعیہ مراد ہیں، چاہے اُس میں نحو ہو ، صرف ہو، جو بھی  معاون و مددگار ہوجائے اللہ کے رسول  ۖ  کی شریعت کا علم حاصل کرنے کے لیے اور قرآن کا علم حاصل کرنے کے لیے۔ تو ایسے شخص کے لیے یہ بشارتیں ہیں  مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ  جس نے کہ مشقتیں برداشت کیں، راحت برداشت کی، وہ جاکر کے جو ہے متعلم کہلانے کے لائق ہوا، اُس کے لیے ہے یہ بشارت۔ تو گویا اللہ کے رسول  ۖ  نے رہنمائی فرمادی، بتلادیا اِس مختصر سے جملے کے اندر کہ علمِ شریعت اُسی کو حاصل ہوگا، قرآن کا نور اُسی کو حاصل ہوگا، وہی حقیقت میں بشارت کا، خیریت کا مستحق ہوگا جو واقعةً دن رات اپنی جان کھپائے، راحت کو قربان کرے، مشقتیں برداشت کرے علم کے راستے میں، بات سمجھ میں آرہی ہے؟ 
 اور اِسی طریقے سے اللہ کے رسول  ۖ  نے جب متعلم کے لیے رہنمائی فرمائی تو معلم کو کیسے چھوڑدیتے، معلم کو بھی اللہ کے رسول  ۖ  نے متنبہ فرمایا اور اِس کے لیے بھی رہنمائی فرمائی ہے۔ اللہ کے رسول  ۖ  اَفْصَحُ الْفُصَحَآئْ  ہیں۔ آپ  ۖ  کا ایک ایک جملہ حقائق اور معانی سے لبریز ہوا کرتا  تھا بس غور و فکر کی ضرورت ہوتی تھی۔ تو فرمایا  خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہ'  پہلے جملے کے اندر بشارت کے مستحق طلباء کرام تھے اور علم حاصل کرنے والے۔ اور اِس طرح علم حاصل کرنے والے کے لیے  اللہ کے رسول  ۖ  نے لفظِ  تَعَلَّمَ  میں اُس کی رہنمائی فرمادی کہ   تَعَلَّمَ  اور یہاں کیا فرمایا کہ تم میں کا بہتر انسان وہ ہے جو قرآن سیکھے اور اُس کو سکھلائے۔  عَلَّمَہ'  کے اندر جو معلم ہے، اُستاد ہے اُس کے لیے ہدایت ہے۔ یہ نہیں فرمایا آپ  ۖ  نے کہ  خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَاَعْلَمَہ'  اِعلام نہیں فرمایا کہ  تم میں کا بہتر انسان وہ ہے جو سیکھے اور لوگوں کو آگاہ کردے، مطلع کردے، بتلادیوے، نہیں۔ اِعلام کہتے ہیں آگاہ کردینا، بتلادینا، مطلع کردینا، واقف کرادینا، واقف کرادینے کا نام معلم نہیں ہے کہ مودودی صاحب نے تفہیم القرآن میں یہ لکھ دیا ہے، اور ظِلال القرآن میں سید قطب نے یہ لکھ دیا ہے، حضرت تھانوی نے بیان القرآن میں یہ لکھ دیا ہے، یہ واقف کرانا ہے۔ یہ تعلیم نہیں ہے، واقف کرادینا ہے، اِمام سیوطی نے یہ لکھ دیا ہے، معارف القرآن میں مفتی شفیع صاحب نے یہ لکھ دیا ہے، یہ جو ہے واقف کرانا ہے، بتلادینا ہے، آگاہ کر دینا ہے تعلیم نہیں ہے۔ تو پھر تعلیم کیا ہے؟ معلم کون بنے گا؟ بشارت کا مستحق کون ہے؟ تو اللہ کے رسول  ۖ  کے الفاظِ پاک میں آپ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
4 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 3
5 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 74
6 سبقت لے جانے والوں کا درجہ بڑا ہے : 8 74
7 خلافت مستحکم ہوجائے تو بیعت ضروری ہوجاتی ہے : 9 74
8 حضرت ِاُسامہ کی اِحتیاط کی وجہ : 9 74
9 حضرت ِمحمد بن مسلمہ کی اِحتیاط کی وجہ : 10 74
10 حضرتِ علی کی عالی ظرفی : 10 74
11 حضرتِ عائشہ کی جانب سے حضرتِ علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے کا مشورہ : 10 74
12 حضرتِ طلحہ کے قاتل مروان کی اِن سے بدگمانی کی وجہ : 11 74
13 حضرتِ علی کے ہاتھ پر حضرتِ طلحہ و حضرت زبیر کی بیعت : 11 74
14 حضرتِ عائشہ، حضرتِ طلحہ، حضرتِ زبیر کا بصرہ پر قبضہ : 11 74
15 احمد ابن ِ قیس کا حضرتِ عائشہ کو جواب : 12 74
16 اِن حضرات کی اِجتہادی غلطی : 12 74
17 خود حضرتِ معاویہ کا عملی رُجوع : 12 74
18 بعد میں حضرتِ علی کے فیصلے ہمیشہ کے لیے قانون بن گئے : 13 74
19 حضرت ِ علی کی عالی ظرفی اور دُور اندیشی : 13 74
20 حضرت کی سورہ کہف پڑھتے رہنے کی تلقین : 13 74
21 وفیات 14 1
22 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
23 مکتوب گرامی 20 1
24 بنام مولانا محمد نافع صاحب ضلع جھنگ 20 23
25 درس ِ حدیث 21 1
26 طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 22 1
27 طلباء کرام پر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم : 22 26
28 دین کی حفاظت ہمیشہ دینی مدارس سے ہوئی ہے : 23 26
29 حقیقی اور واقعی معلم و متعلم کون ہیں ؟ 24 26
30 مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ میں قرآن سے مراد علومِ شرعیہ ہیں : 24 26
31 دین کی خدمت کون کرسکتا ہے ؟ 26 26
32 سچّے لوگ کون ہوتے ہیں ؟ 27 26
33 اَکابر علمائِ دیوبند کیسے تھے ؟ 27 26
34 مدارس ِ دینیہ چھائونیاں ہیں : 27 26
35 آج کے فتنوں میں سے بڑا فتنہ ؟ 28 26
36 اللہ نے اِس گروہ کو اپنی رحمت سے دُور کردیا ہے : 28 26
37 ہمیں اہل ِ فقہ ہونے پر فخر ہے : 29 26
38 رسول اللہ ۖ نے کہیںنہیں فرمایا کہ میری حدیث پر عمل کرو : 29 26
39 ہر حدیث قابل ِ عمل نہیں ہوتی : 30 26
40 سنت اور حدیث کے درمیان کونسی نسبت ہے ؟ 30 26
41 مگر تنقید آقا ۖ پر گوارہ کرنہیں سکتا 32 1
42 ( جناب اثر جونپوری ) 32 41
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
44 کرامت حضرت ِ فاطمہ : 33 43
45 بقیہ : طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 34 26
46 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 35 1
47 تکبر : 35 46
48 تکبر اور بدتہذیبی : 36 46
49 تکبر او ر خود پسندی کا علاج : 37 46
50 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
51 تین وجوہ سے عربوں سے محبت کرنی چاہیے : 39 50
52 تین آدمی تباہ کاروں میں سے ہیں : 39 50
53 ایسا دَور آجائے گا جس میں تین چیزیں نہایت قیمتی اور کمیاب ہوں گی : 39 50
54 اِنسان کے تین دوست : 40 50
55 اِسلام اور غامدیت … ایک تقابل 42 1
56 غامدی صاحب کے عقائد و نظریات متفقہ اِسلامی عقائد و اَعمال 42 55
57 ایک تھا مرزا قادیانی 48 1
58 ( محمد خبیب ،متعلم جامعہ مدنیہ جدید درجہ خامسہ) 48 57
59 یہودی خباثتیں 50 1
60 ١۔ مکابیین کی تحریک : 51 59
61 طلباء کی ڈاک مولانا سید محمود میاں صاحب کے نام 55 1
62 ایک سوال جس نے ہمارے ذہنوں کو حیران کردیا! 55 61
63 ایک خواب 56 61
64 قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 56 1
66 دینی مسائل ( مہر کا بیان ) 57 1
67 مہرِ معجل اور مہرِ مؤجّل : 57 66
68 اگر نکاح کے وقت میں مہر کا بالکل ذکر نہ ہو یا مجہول یا حرام شے کا بطور ِمہر ذکر ہو : 58 66
69 نام کتاب : تحریک ختم نبوت کی یادیں 59 1
70 نام کتاب : عمدة البیان فی تفسیر القرآن (جلد اوّل) 59 69
71 نام کتاب : جمالِ انور 60 69
72 نام کتاب : فتنہ انکارِ حدیث 61 69
73 اخبار الجامعہ 62 1
74 درس حدیث 7 1
Flag Counter