ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006 |
اكستان |
|
ہمیں معلوم ہے یہ حرکتیں جماعت ِ تبلیغ کے لازمی اُصولوں کے خلاف ہیں۔ اِس جماعت کے بنیادی چھ نمبروں میں ''اکرامِ مسلم'' ایک اہم نمبر ہے جس کا سب سے اوّلین تقاضا عالمِ دین کا احترام ہے۔ اِن ناواقف پرجوش لوگوں کی وجہ سے جماعت بدنام ہورہی ہے اور اِس کی آفاقیت میں کمی آنے اور رفتہ رفتہ اِس کے سمٹ جانے کا خطرہ پیدا ہونے لگا ہے۔ ہماری یہ مخلصانہ دُعا اور دِلی خواہش ہے کہ دعوت و تبلیغ کی یہ مبارک جماعت اپنے بانی مبانی کے اُصولوں پر قائم رہ کر پورے عالم میں پھلے اور پھولے اور اِس کے ذریعہ دُنیا کے چپہ چپہ میں ہدایت کے بر گ و بار آئیں اور رُوحانیت اور وحدانیت کے نور سے پوری دُنیا منور ہوجائے۔ مگر ہمیں اِس کا بھی احساس ہے کہ کچھ خود غرض مفاد پرست لوگ اِس جماعت میں دَر آئے ہیں جو اپنے اِنفرادی عمل سے جماعت کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں اور بہت سی جگہ اِس نے بڑے فتنے کا روپ اپنالیا ہے۔ قبل اِس کے کہ بات اور آگے بڑھے ایسے بدزبانوں اور ناعاقبت اندیشوں کو لگام دینے کی ضرورت ہے، جماعت کے ہر فرد کو دین کے دوسرے خدامِ دین کا بھی اُتنا ہی احترام کرنا چاہیے جتنا اپنی جماعت میں لگے ہوئے فرد کا کیا جاتا ہے اور محض اِس وجہ سے اُن سے ناگواری نہ ہونی چاہیے کہ وہ ہمارے مقررہ اُصول کے مطابق کام نہیں کررہے ہیں۔ دین کی خدمت کا میدان بہت وسیع ہے، دوسرے پر تبرّا بازی کے بغیر بھی دین کی خدمت ہوسکتی ہے، پھر اِس ''نیکی برباد گناہ لازم'' میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ اگر کسی کی بات اپنے شعبہ کے علاوہ کسی دوسرے دینی شعبہ میں کام کرنے کا موقع نہیں ہے تو کم از کم اِس کی بیخ کنی اور مخالفت تو نہ کرے، یہ بھی ایک طرح کا تعاون کہلائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہم میں سے ہر فرد کو اپنا محاسبہ کرنے اور ہر معاملے میں راہِ اعتدال پر استقامت کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سے دین کے جس شعبہ کی خدمت میں جو کوتاہیاں ہورہی ہیں اُنہیں معاف فرمائے اور اُن سے پوری طرح محفوظ رہنے کی سعادت سے نوازے، آمین۔