Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006

اكستان

14 - 64
بدمعاش باپ پر بھی بیٹا قربان ہوجائے گا بچانے کے لیے آئے گا کہ یہ میرا باپ ہے اچھا ہے یا برا۔ میراباپ ہے بس۔ یہ جذبہ ہے قدرتی اِس کی اچھی بات پر اِس کو خوشی ہوتی ہے تکلیف سے اُسے تکلیف ہوتی ہے، زیادہ اس لیے ہورہی ہے کہ یہ اس کا رشتہ بڑا گہرا ہے۔ لیکن سوتیلے باپ اور بیٹے سے بَری ہونا بڑا آسان ہوتا ہے۔ لیکن حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جان نثار بیوی تھیں آپ  ۖ  کی۔ چالیس سال کی بڑھیا تھیں اور  نبی علیہ الصلوٰة والسلام پچیس سال کے نوجوان تھے۔ شادی کی اِن سے اور لمبا عرصہ اِن کے ساتھ گزارا اس عرصہ میں کوئی اور بیوی نہیں تھی آپ  ۖ  کی۔ اور اُنہوں نے ہی پیش کش کی تھی کہ میں چاہتی ہوں کہ آپ سے نکاح ہوجائے۔ اِس دعوت دینے سے پہلے بھی لوگ آپ کے اُٹھنے بیٹھنے، رکھ رکھائو، مزاج سے متاثر ہوچکے تھے۔ قریبی اور دُور کا ہر شخص آپ پر فریفتہ تھا۔ چچا وغیرہ کی آنکھوں کے تارے تھے۔ سب محبت اور پیار کرتے تھے۔ دعوت دیتے ہی کچھ لوگ اُن ہی میں سے جانی دُشمن بن گئے اور کچھ نے جان قربان کردی۔ تو دعوت دینے کے بعد یہ رویہ اگر کسی کا ہوا تو اُس کا اپنی سوچ کی وجہ سے ہوا نبی علیہ السلام کے کردار کا اِس میں دخل نہیں ہے۔ اگر کوئی مخالف ہورہا ہے وہ اپنی ناجائز خواہشات کی وجہ سے مخالف ہورہا ہے ورنہ یہ تو دوست تھا، متاثر تھا۔ 
	اس لیے کہ نبی علیہ السلام نے کوئی گالی تو نہیں دی تھی، کسی عہدے کا مطالبہ تو نہیں آپ نے کیا تھا کہ سردار میں بن جائوں گا تم نہ بنو ۔تم ہی سردار رہو لیکن یہ کلمہ پڑھ لو بس  لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ  اِس کی دعوت دی۔ لیکن اُنہوں نے باپ دادوں کے دین کو چھوڑنا پسند نہیں کیا اور مخالف ہوگئے، دُشمن بن گئے آپ کے۔ تو دُشمنی کی بنیاد جو تھی انتہائی کچی اور بودی تھی اُس کی وجہ سے نبی علیہ السلام کی ذات پر کوئی میل نہیں آتا۔ بلکہ اِن کی جتنی دشمنی بڑھتی گئی نبی علیہ الصلوٰة والسلام کی ذات میں اُتنا نکھار آتا چلا گیا۔ اُدھر سے تکلیفیں مل رہی تھیں اِدھر سے آپ اپنے راستے سے ہٹ نہیں رہے تھے ،قائم تھے،جمے ہوئے تھے، مضبوط تھے، تو یہ چیز متأثر کر رہی تھی لوگوں کو کہ دین پر جمے ہوئے ہیں۔غلط ہوتے تو ہٹ جاتے ،کون مصیبت میں پڑتا ہے، کون اپنے آپ کو مصیبت میں ڈالتا ہے اپنے بچوں کو مصیبت میں ڈالتا ہے اپنے علاقے سے نکلتا ہے ،اپنا گھر بار کون چھوڑتا ہے۔کوئی بھی نہیںچھوڑتا ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں  لَانَسْئَلُکَ رِزْقًا نَحْنُ نَرْزُقُکَ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوٰی اور نبیوں نے بھی یہی کہا کہ تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا اِس کا م کا  اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ  میرا بدلہ اللہ ہی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 ستر ہزار اُمتیوں کی خصوصی فضیلت : 7 3
5 مسئلہ کی وضاحت : 7 3
6 حضرت خباب نے داغ لگوایا : 7 3
7 حضرت عکاشہ کی سعادت : 8 3
8 حضرت عمار کی فضیلت : 8 3
9 جھانک تانک اور بے اجازت اندر آنا منع ہے : 8 3
10 اگر اجازت نہ ملے تو واپس ہوجانا چاہیے : 9 3
11 اِن کی والدہ کو ابو جہل نے شہید کیا تھا : 9 3
12 بلاوجہ مردوں میں عورتوں کے نام لینا اچھی بات نہیں 9 3
13 بڑوں کی خدمت کا جذبہ : 10 3
14 اَلوَداعی خطاب 11 1
15 نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب : 12 14
16 قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت : 12 14
17 بد کرداری اور بد اخلاقی کی نحوست : 13 14
18 آپ انبیاء کے نائب ہیں مگر اِس پر فخر نہیں کرنا : 15 14
19 اللہ کی حمد کی وجہ : 15 14
20 ہم کیا ہیں ؟ 16 14
21 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 18 1
22 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 18 21
23 (معاویہ بن ابی سُفیان کی طرف سے علی بن ابی طالب کے نام) 19 21
24 رحلت ِ اسعد میاں پر سارا عالم اشکبار 24 1
25 سوانحی خاکہ حضرت مولانا سید اَرشد مدنی زید مجدہم 26 1
26 عربی تعلیم کا آغاز : 26 25
27 بیعت و سلوک : 27 25
28 سلسلۂ تدریس : 27 25
29 تصنیف و تحقیق : 28 25
30 اَشاعت ِ علم اور رفاہی خدمات : 28 25
31 حق بحق دار رَسید 29 25
32 خانوادۂ حامد کو حادثہ 29 25
33 ا صلاح خواتین 30 1
34 حقوق العباد کی اہمیت اور ناحق دُوسروں کا مال لینے کا وبال 30 33
35 خلاصی اور تلافی کا طریقہ: 31 33
36 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
37 نبوی لیل ونہار 38 1
38 (١٠) بازار کے کام میں عار نہ ہونا : 38 37
39 (١١) بارش کا پہلا پانی : 38 37
40 (١٢) خطوط لکھوانے میں عادت : 38 37
41 (١٣) سیدھے و اُلٹے ہاتھ سے کام لینا : 38 37
42 (١٤) خواب پوچھنے کا شوق : 38 37
43 (١٥) گھوڑے سے محبت : 39 37
44 (١٦) آنحضرت ۖ کا شگون نہ لینا : 39 37
45 (١٧) آنحضرت ۖ تفریح فرماتے : 39 37
46 (١٨) آنحضرت ۖ تیرنے کا شوق بھی فرماتے : 39 37
47 تجارتی انعامی سکیموں کا شرعی حکم 40 1
48 انعام صحیح ہونے کی مثال : 42 47
49 -1 پہلی شرط مفقود ہو : 42 47
50 -2دوسری شرط مفقود ہو : 42 47
51 تیسری شرط مفقود ہو : 43 47
52 -4 تینوں شرطیں مفقود ہوں : 43 47
53 تنبیہات : 43 47
54 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
55 تین چیزیں جن میں برکت ہے : 46 54
56 تین چیزیں جن کے قبول کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے : 48 54
57 تین شخص مرفوع القلم ہیں : 48 54
58 دین کے مختلف شعبے 49 1
59 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 58
60 (ب ) راستہ کی رکاوٹوں کو دُور کرنا : 49 58
61 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 58
62 (د ) دعوت الی الخیر : 52 58
63 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 53 58
64 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 54 58
65 دِل کی بند شریانیں کھولنے کا اکسیر نسخہ .بائی پاس مت کرائیں 56 1
66 نسخہ برائے دفع دمہ، کیرا، نزلہ : 56 65
67 نسخہ برائے دفع چنبل : 57 65
68 بقیہ : الوداعی خطاب 57 14
69 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
70 دینی مسائل 60 1
71 ( نکاح کابیان ) 60 70
72 کفو اور برابری کی اقسام : 60 70
73 (١) نسب میں برابری : 60 70
74 (٣) دینداری میں برابری : 61 70
75 (٤) مال میں برابری : 61 70
76 ) پیشے میں برابری : 62 70
77 متفرق مسائل : 62 70
78 وفیات 63 1
79 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter