ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2003 |
اكستان |
|
کرتا تھا کہ اگر آپ کا چھوٹا سا بھی سفر ہوتا تھا تو مہینوں پہلے سے اس کی تیاری ہوا کرتی تھی۔کھانے پینے کا سامان ،خیمے ،لائو لشکر ،باڈی گارڈ سب پہلے سے بھیجا جا تا تھا اور اب یہ اتنا لمبا سفر جہاں سے واپس بھی نہیں آنا ہے اس کے لیے کوئی تیاری نہیں ہے۔ آپ سے زیادہ دنیا میں مجھے کوئی بے وقوف نہیں ملا۔لہٰذا آپ کی یہ امانت آپ کو واپس کرتا ہوں ۔ یہ سن کر ہارون رشید رو پڑا ۔ اور کہا بہلول ! تم نے سچی بات کی ۔ ساری عمر ہم تم کو بیوقوف سمجھتے رہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکمت کی بات تم نے ہی کہی ۔واقعی ہم نے اپنی عمر ضائع کردی اور اس آخرت کے سفر کی کوئی تیاری نہیں کی''۔ ٣ مال کی محبت کے شکار ایک یہودی کا عبرتناک قصہ : حضرت مولانامحمد تقی عثمانی مدظلہ العالی بیان فرماتے ہیں : ''حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ نے ایک یہودی کا قصہ لکھا ہے کہ اس نے مال ودولت کے بہت خزانے جمع کر رکھے تھے ایک دن وہ خزانے کا معائنہ کرنے کے ارادہ سے چلا ،خزانے پر چوکیدار بٹھایا ہواتھا لیکن وہ یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ کہیں چوکیدار خیانت تو نہیںکررہا ہے ۔اس لیے چوکیدار کو اطلاع دئیے بغیر وہ خود اپنی خفیہ چابی سے خزانے کا تالا کھول کر اندر چلا گیا ۔چوکیدارکو پتہ نہیں تھا کہ مالک معائنہ کے لیے اندر گیا ہوا ہے ۔اس نے جب یہ دیکھا کہ خزانے کا دروازہ کھلا ہواہے۔اس نے آکر باہر سے تالالگادیا ۔اب وہ مالک اندر معائنہ کرتا رہا ۔خزانے کی سیر کرتا رہا۔ جب معائنے سے فارغ ہوکر باہرنکلنے کے لیے دروازے کے پاس آیا تو دیکھا کہ دروازہ باہر سے بند ہے۔ اب اندر سے آواز لگاتا ہے تو آواز باہر نہیں جاتی ۔اس خزانے کے اندر سونا چاندی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ۔لیکن بھوک مٹانے کے لیے ان کو کھا نہیں سکتا تھا پیاس لگ رہی ہے لیکن ان کے ذریعہ اپنی پیاس نہیں بجھا سکتا ۔حتی کہ اس خزانے کے اندر بھوک اور پیاس کی شدت سے تڑپ تڑپ کرجان دیدی اور وہی خزانہ اس کی موت کا سبب بن گیا''۔ ٤ ایفاء عہد اور ہُرمزان کا اسلام : ہرمزان فارس کے ان سات مشہور گھرانوں میں سے ایک خاندان کا معزز ممبر تھا جو فارس بھر میں ٣ اصلاحی خطبات ج٧ص ٢٣٦ ٤ اصلاحی خطبات ج٨ ص٦١